ضمانت پر رہائی
اس سے قبل سلم لیگ ن کے صدر و قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے
نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظو ر ہونے پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عوام کی دعاؤں سے آج عدالت عالیہ نے میاں
نواز شریف کی ضمانت منظور کرلی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آج نوازشریف کی ضمانت پوری قوم کے لیے خوشی کی لہر ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ میاں صاحب اس وقت شدید قسم کی بیماری میں مبتلا ہیں، کل تک مرض کی تشخیص نہیں ہوسکی تھی تاہم ڈاکٹرز ان کی صحت کے لیے پوری کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز ابھی تک مرض کی وجہ تک سو فیصد نہیں پہنچ سکے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ پیر کو مریم نواز کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوگی، قوم ان کے لیے بھی دعا کرے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے نوازشریف کی چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت کی درخواست طبی بنیاد پر منظور کرلی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے نوازشریف اور مریم نواز کی چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔
مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، وکیل مریم نواز نے کہا مریم نواز کے پاس کبھی عوامی عہدہ نہیں رہا ، وہ 48 روزتک جسمانی ریمانڈ پر رہیں مگر کوئی ثبوت نہیں ملا، مریم نوازایک خاتون ہیں جن کوبہت سےحقوق حاصل ہیں۔
نیب کی جانب سے مریم نوازکی متفرق درخواست ضمانت پر جواب جمع کرایا گیا ، وکیل نے کہا والدکی حالت تشویشناک ہے ،مریم نواز کوتیمارداری کرنی چاہیے، جس پر عدالت نے استفسار کیا کیا مریم نواز کو والد سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔
وکیل مریم نواز نے بتایا اجازت تو دی گئی مگر بعد میں واپس جیل لے گئے ، مریم نواز پاکستان میں اپنے والد کے پاس واحد اولاد ہیں ،اگر کچھ ہو گیا تو وقت کو واپس نہیں لایا جا سکتا، جس پر نیب نے کہا ایسا قانون نہیں کہ قیدی کو والدین کی تیمارداری کیلئے ضمانت دی جائے۔
عدالت نے کہا بتایا جائے کیا مریم کو والد کے ساتھ رہنےکی اجازت دی جا رہی ہےیانہیں ، حتمی طورپربتایا جائےکیانوازشریف اورمریم کانام ای سی ایل میں ہے یا نہیں؟
لاہورہائی کورٹ نے مریم نواز کی درخواست ضمانت پرسماعت پیر تک ملتوی کرتے ہوئے درخواست پرنیب سے تفصیلی جواب طلب کرلیا۔