جب سے کرونا وائرس آیا ہے۔ حضرت انسان صرف یہی سوچ رہا ہے کہ کیسے بھی ممکن ہو اس بلا سے جان چھڑوائی جائے۔ اسی لئے اپنی استعداد کے مطابق دنیا کے ہر کونے میں موجود لیبارٹریز اور وہاں کام کرنے والے سائنسدان دن رات ویکسین کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔ ایسے میں ہم پاکستانی کیسے دور رہ سکتے ہیں؟ تو بس پھر پاکستان کی ایک مذہبی سکالر کہلائے جانے والی ایک شخصیت نذیر احمد غازی نے دعویٰ کردیا ہے کہ ان کے پاس کرونا وائرس کی ایک روحانی ویکسین تیار ہے۔ انکے بقول یہ ویکسین اللہ کے قریب ترین لوگ جو کہ ان سے رابطے میں ہیں انہوں نے انکو دی ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ کرونا وائرس اللہ کا عذاب تھا جس کی نشاندہی پچھلے تین ماہ سے کتے فجر کی اذانوں کے بعد بھونک بھونک کر کر رہے تھے۔ جس کے بعد انہوں نے کرونا کے حل کے بارے میں اللہ کے قریبی لوگوں سے پوچھا تو انہوں نے ایک 7 شرائط پر مبنی حل دیا ہے۔ اور یہ حل اگر کر لیا جائے تو پاکستان میں تو فوری طور پر تاہم دنیا میں مئی کے وسط تک کرونا وائرس مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔
ان سات نکات کے بارے میں بتاتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ پہلی بات یہ کہ نبی اکرم ﷺ کے روزہ کے پاس باب البقیع کے ساتھ واش روم بنا دیا گیا ہے وہ فوری طور پر گرایا جائے۔ مغرب میں گستاخان رسولﷺ کو جو ایوارڈز دیئے گئے وہ واپس لئے جائیں اور منسوخ کئے جائیں۔ تیسرا یہ کہ فلسطین، کشمیر ہندوستان اور برما میں جہاں جہاں مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے فوری طور پر اسے بند کر دیا جائے۔ آپ ﷺ کا نعلین پاک جو بادشاہی مسجد سے چوری ہوچکا ہے اسے ڈھونڈنا حکومت کے کئے فرض ہے اس سے پچھلی حکومتیں بھی اس لئے تباہ ہوئیں کہ انہوں نے اس پر توجہ ہی نہ دی۔ مزارات پر عائد ٹیکس ختم کر دیا جائے۔ گھروں بازاروں اور جہاں بھی ہوں کلمے کا ورد کریں۔ اور پھر ساتویں بات یہ کہ جہاں جہاں کوئی عمارت ہے اسکے باہر لکھیں الملک للہ۔
نذیر احمد غازی کا کہنا تھا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ اگر یہ کام (گزشتہ) جمعہ کے روز ہی کرلیں تو کرونا وائرس مکمل طور پر پوری دنیا سے ختم ہو جائے گا۔
سوشل میڈیا پر صارفین اس ویڈیو پر تنقید کر رہے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ یہ دراصل کچھ بھی نہیں بلکہ ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانے کی ایک اور کوشش ہے۔