نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام ’’آپس کی بات‘‘ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے وزیراعظم کے حوروں سے متعلق بیان پر کہا کہ حوریں صرف نیک لوگوں کو نظر آتی ہیں پیپلزپارٹی اور نون لیگ کے رہنماوٴں کو حوریں کبھی نظر نہیں آئیں گی۔
پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے مزید کہا کہ چینی کی قیمتیں بڑھنے کا تعلق حکومت سے نہیں، کاروبار جرم نہیں لیکن مفادات کے ٹکراوٴ کی کسی طور پر حمایت نہیں کی جاسکتی، ہر چیز کی منظوری کابینہ دیتی ہے، جہانگیر ترین اکیلے پوری کابینہ کے فیصلے ہر گز تبدیل نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو عمران خان کی ناک کے نیچے مافیا نظر آتا ہے لیکن انہیں نواز شریف اور آصف زرداری کے ساتھ بیٹھا ہوا مافیا نظر نہیں آتا، پیپلز پارٹی کی حکومت میں چینی کی قیمت 25 سے 60 روپے پر چلی گئی تھی اور سندھ کی شوگر ملز کو بہت منافع ہوا تھا اس وقت سب کی آوازیں بند تھیں۔
عثمان ڈار نےمزید کہا کہ شریف خاندان آٹے کی ذخیرہ اندوزی کرتے ہوئے پکڑے گئے اس وقت ن لیگ کیوں خاموش تھی، سندھ میں ویکسین نہیں پیپلزپارٹی اپنے صوبے کے مسائل حل کرے، اگر شیخ رشید کو حکومت میں کوئی مافیا نظر آرہا ہے تو وہ نشاندہی کریں۔
اس موقع پر رہنما پیپلزپارٹی پلوشہ خان کا کہنا تھا کہ سب کچھ ہم پر ہی ڈالنا ہے تو یہ جائیں اور حوریں دیکھیں۔
ن لیگ کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل نے کہا کہ میں 5 سال پریکٹس کرتا رہا کوئی ایسا ٹیکہ نہیں جسے لگنے کے بعد حوریں نظر آنے لگیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی میں کامیاب نوجوان پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے انکشاف کیا تھا کہ 2013 میں جب وہ سیڑھی سے گر کر زخمی ہوئے تو شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹر عاصم نے ایسا ٹیکا لگایا کہ درد دور ہو گیا اور نرسیں حوریں نظر آنے لگیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے تقریر بھی کر دی جو مجھے یاد نہیں، درد دوبارہ ہونے لگا تو ڈاکٹر سے کہا کہ ایک ٹیکا اور لگاؤ۔ ڈاکٹر کو دھمکی دی کہ ٹیکا لگاؤ ورنہ تمھیں چھوڑوں گا نہیں مگر ڈاکٹر نے ٹیکا نہ لگایا۔