مسلسل دوسرے سال ہدف کے مقابلے ریونیو کے بڑھتے ہوئے شارٹ فال کے ساتھ ریونیو اصلاحات کے لیے پی ٹی آئی حکومت کے منظور نظر چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شبر زیدی طبی بنیادوں پر غیر معینہ مدت تک چھٹیوں پر چلے گئے۔
شبر زیدی نے طبعیت خرابی کے باعث 2 ہفتوں کی چھٹیوں کے بعد 21 جنوری کو ایک مرتبہ پھر دفتر سنبھالا تھا، ان کی غیر موجودگی میں اِن لینڈ ریونیو سروس کے ایک 22 گریڈ کے افسر نے بطور قائم مقام چیئرمین ایف بی آر ذمہ داریاں سنبھالی ہوئی تھیں۔
دوبارہ چھٹیوں پر جانے کے حوالے سے چیئرمین ایف بی آر نے میڈیا کو بتایا کہ وہ غیر معینہ مدت تک چھٹیوں پر ہیں اور یہ کب تک رہیں گی یہ پیر کو ڈاکٹر کے مشورے پر منحصر ہیں۔
دوسری جانب ایف بی آر میں موجود ذرائع نے بتایا کہ چھٹیوں پر جانے سے قبل شبر زیدی کی مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ اور وزارت خزانہ کے سینئر عہدیداروں سے ملاقات ہوئی تھی جس میں انہوں نے آگاہ کیا تھا کہ وہ غیر معینہ مدت تک کے لیے چھٹیاں لے رہے ہیں۔ تاہم سیکریٹری خزانہ ندیم کامران بلوچ نے کا کہنا ہے کہ انہیں معلوم نہیں کہ شبر زیدی غیر معینہ مدت تک کے لیے چھٹیوں پر گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے یہ بتایا گیا تھا کہ وہ اپنے بھائی کی بیماری کے باعث چھٹیوں پر ہیں۔
ذرائع کے مطابق شبر زیدی گذشتہ کچھ روز سے آفس نہیں آئے اور چھٹیوں کے بعد دوبارہ دفتر آنے کے بعد 10 دن کے دوران کوئی معاملہ نہیں دیکھا جس کے باعث ایف بی آر میں یہ غیر یقینی پائی جا رہی ہے کہ کیا وہ اس عہدے پر فائز رہیں گے اور اگر نہیں تو ان کی جگہ کون سنبھالے گا۔
خیال رہے کہ ایف بی آر متعدد اقدامات اور مہنگائی کی بلند شرح کے باوجود رواں مالی سال کے ریونیو اکٹھا کرنے کے نظر ثانی شدہ ہدف 23 کھرب 67 ارب کو 2 کھرب 87 ارب روپے کے بھاری فرق سے حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
ریونیو کلیکشن میں کمی اور اصلاحاتی اقدامات پر پیش رفت نہ ہونے کے سبب مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ چیئرمین ایف بی آر کو ان تمام افسران کو گھر بھیجنے کا کہہ چکے ہیں جو کارکردگی نہیں دکھا رہے، تاہم اب تک کسی افسر کا تبادلہ نہیں کیا گیا۔