• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, فروری 5, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

سیاسی جماعتوں کے اقلیتوں سے وعدوں پر مبنی حالیہ رپورٹ کیا کہتی ہے؟

چونکہ ملک میں نئے عام انتخابات متوقع ہیں لہٰذا یہ رپورٹ سیاسی جماعتوں کو اپنے اہداف اور منشوروں پر ازسرِنو جائزہ لینے کی دعوت دیتی ہے۔ دوئم مذہبی اقلیتیں بھی اس رپورٹ کے تناظر میں اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کریں اور سیاسی جماعتوں سے وعدے وفا کرنے کا مطالبہ کریں۔

یوسف بنجمن by یوسف بنجمن
جنوری 19, 2023
in تجزیہ
13 0
0
سیاسی جماعتوں کے اقلیتوں سے وعدوں پر مبنی حالیہ رپورٹ کیا کہتی ہے؟
16
SHARES
74
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

انتخابات سے قبل سبھی سیاسی جماعتیں پارٹی منشور کا اعلان کرتی ہیں تا کہ ووٹر کا اعتماد اور عوامی توجہ حاصل کی جاسکے۔ بہرحال یہی پارٹیاں برسرِ اقتدار آ کر ملکی تعمیر و ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے کون سے منصوبے متعارف کرواتی یا کن منصوبوں پر عمل درآمد کرتی ہیں یہ بعد از انتخابات ہی سامنے آتا ہے۔ عموماً پارٹی منشور محض اعلانات اور کاغذی کارروائی تک ہی محدود رہتے ہیں۔

اداراہ برائے سماجی انصاف نے حال ہی میں ‘وفاؤں کا تقاضا ہے’ کے عنوان سے ایک جائزہ رپورٹ جاری کی ہے جس میں ملک کی 7 سیاسی جماعتوں کے گزشتہ تین انتخابات میں مذہبی اقلیتوں سے کئے گئے وعدوں (انتخابی منشور) اور اُن پر عمل درآمد کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

RelatedPosts

سیاسی جماعتیں مذہبی اقلیتوں سے کئے وعدے کیوں نہیں نبھاتیں؟

یکساں نصاب تعلیم: یہ معرکہ کفر و حق نہیں، بچوں کی تعلیم کا معاملہ ہے

Load More

اس جائزہ رپورٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریکِ انصاف، پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان مسلم لیگ (ق)، متحدہ قومی موومنٹ، عوامی نیشنل پارٹی اور متحدہ مجلسِ عمل یعنی جماعتِ اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے 2008، 2013 اور 2018 کے انتخابی وعدوں اور بعدازاں اُن پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا ہے۔

محقق پیٹر جیکب، محمد رفیق اور معاونین سنیل ملک، فارعہ خان اور سمعیہ یوسف کی مرتب کردہ جائزہ رپورٹ ‘Promises to Keep & Miles to Go’ کے نام سے انگریزی میں دستیاب ہے۔ اس کے اُردو ترجمے کی ذمہ داری یوسف بنجمن اور کلثوم صادق نے نبھائی ہے۔

76 صفحات کی یہ رپورٹ تین حصوں پر مشتمل ہے جن میں حصہ اول وعدے، حصہ دوئم اقدامات اور حصہ سوئم پارٹیوں کی کارکردگی پر مبنی ہے۔ ادارہ برائے سماجی انصاف نے درج بالا سیاسی جماعتوں کے انتخابی وعدوں اور ان پر عمل درآمد کی تحقیقات کو رپورٹ میں چارٹس اور جدولوں میں پیش کیا ہے جن سے جماعتوں کی کارکردگی کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق مذکورہ سالوں میں حزبِ اقتدار اور حزبِ اختلاف کی جماعتیں اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں واضح طور پر ناکام رہی ہیں۔ مجموعی طور پر سات میں سے پانچ اقدامات پر خاطرخواہ پیشرفت نہ ہو سکی اور محض دو اقدامات جن میں اقلیتی طلبا کے لئے اسلامیات کے متبادل مضمون متعارف کروانا اور اقلیتی نمائندگان کو قومی مسائل میں شریکِ گفتگو کرنا شامل تھا، ان پر جزوی کامیابی حاصل ہوئی۔ بیشتر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اقلیتوں کے مسائل سے متعلق بات چیت سے کنارہ کشی اختیار کی۔ خصوصاً اقلیتی بچیوں کے اغوا اور جبری تبدیلی مذہب کے قانون پر بحث میں حصہ لینے سے معذرت کر لی۔

سیاسی جماعتوں کی کارکردگی دینے کے بعد ادارہ برائے سماجی انصاف تحقیق کے درج ذیل نتائج پیش کرتا ہے:

1) جماعتوں کے منشوروں میں ایک تہائی وعدے ایک جیسے تھے، جن میں متروکہ وقف املاک بورڈ (ETPB) میں اقلیتوں کی نمائندگی میں اضافہ، قانون سازی کے ذریعے اقلیتی کمیشن کا قیام، جبری تبدیلی مذہب کو جرم قرار دینا، نصاب پر ںظرِثانی، ملازمت کوٹے کا نفاذ اور امتیازی قوانین کا جائزہ لینا شامل تھا۔ وعدوں کا مشترک ہونا بھی مسائل حل کرنے میں معاون ثابت نہیں ہوا۔ ان وعدوں کا پورا نہ ہونا سنجیدگی اورعزم کے فقدان کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

2) منشوروں میں کچھ ‘منفرد وعدے’ بھی شامل تھے مثلاً تعلیمی اداروں میں اقلیتی طلبہ کے لیے کوٹہ مختص کرنے، تکفیر کے قوانین کے غلط استعمال کو روکنا، قانون ساز اسمبلیوں میں اقلیتی خواتین کی نمائندگی اور آئینی اصلاحات متعارف کروانا۔ ‘منفرد وعدوں’ سے واضح ہوتا ہے کہ سیاسی جماعتیں خواب دیکھنے کی ہمت بھی کرتی ہیں۔

3) وعدوں میں ایسے ایشوز بھی شامل ہو گئے جو حقیقی نہیں، فرضی تھے اور ان کا حل غیر منطقی اور غیر معقول تھا مثلاً مخصوص نشستوں پر براہ راست انتخابات اور اقلیت کی اصطلاح کو ‘غیر مسلم’ سے تبدیل کرنا۔ غالباً اسی وجہ سے سیاسی جماعتیں مذہبی آزادی اور شہریوں کے مساوی حقوق سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں کامیاب نہیں ہوئیں۔

4) اگرچہ سیاسی جماعتیں اقلیتوں کو درپیش مسائل سے قدرے آگاہ تو ہیں، وعدے بھی کئے مگر عمل درآمد میں ناکام رہیں۔ من جملہ منشوروں میں کئے گئے وعدے مذہبی اقلیتوں کو درپیش مسائل کا گہرائی سے احاطہ نہیں کرتے۔

5) گزشتہ تین انتخابی منشوروں میں اقلیتوں کی سماجی و اقتصادی ترقی پر توجہ کم ہوئی ہے اور خیراتی اقدامات پر زیادہ۔

6) سیاسی جماعتوں کا انتخابات کے بعد وعدے فراموش کر دینا یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ اپنے انتخابی وعدوں کو اہمیت نہیں دیتیں۔ یہ بھی ہوا کہ اقتدار میں آنے والی جماعتوں نے پرانے وعدے وفا کئے بغیر نئے انتخابی منشور میں نئے وعدے شامل کر لئے۔ جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ مسائل کا سنجیدگی سے جائزہ ہی نہیں لیا گیا۔

7) 2008 سے 2022 تک متعارف کروائے گئے پالیسی اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے قانون سازی کی بجائے انتظامی حکم نامے (نوٹیفیکیشن) جاری کرنے پر زیادہ انحصار کیا۔

جائزہ رپورٹ میں مذہبی اقلیتوں کی فلاح و بہبود، ترقی اور حقوق کے ضمن میں مختلف سفارشات بھی پیش کی گئی ہیں۔ ان میں مذہبی آزادی اور تعلمی پالیسی سے متعلق چھ چھ، سماجی ہم آہنگی کے بارے میں تین اور اقلیتوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے ضمن میں دس سفارشات شامل ہیں۔

یہ رپورٹ اس حوالے سے بھی اہم ہے کہ چونکہ ملک میں نئے عام انتخابات متوقع ہیں لہٰذا یہ رپورٹ سیاسی جماعتوں کو اپنے اہداف اور منشوروں پر ازسرِنو جائزہ لینے کی دعوت دیتی ہے۔ دوئم مذہبی اقلیتیں بھی اس رپورٹ کے تناظر میں اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کریں اور سیاسی جماعتوں سے وعدے وفا کرنے کا مطالبہ کریں۔


مذکورہ رپورٹ ‘وفاوں کا تقاضا ہے’ اور ادارہ برائے سماجی انصاف کی دیگر رپورٹس www.csjpak.org پر دستیاب ہیں۔

Tags: ادارہ برائے سماجی انصافاقلیتی برادریانتخابی منشورپیٹر جیکبسیاسی جماعتوں کے وعدےوفاؤں کا تقاضا ہے
Previous Post

‘شاہد خاقان پارٹی نہیں چھوڑ رہے، تردید کر دیتے اگر صحافی کی کوئی ساکھ ہوتی’

Next Post

عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں پروفیسر اختر خان پر قاتلانہ حملہ، طلبہ سراپا احتجاج

یوسف بنجمن

یوسف بنجمن

Related Posts

عمران خان مقتدر طاقتوں کا لگایا ہوا پودا ہے؛ اس کی اب تک حفاظت ہو رہی ہے

عمران خان مقتدر طاقتوں کا لگایا ہوا پودا ہے؛ اس کی اب تک حفاظت ہو رہی ہے

by زین سہیل وارثی
فروری 5, 2023
1

مورخہ 29 نومبر 2022ء بروز منگل ایک عظیم سپہ سالار نے پاکستان کی فوج کی کمان اپنے ہی ادارہ میں اپنے ماتحت...

‘عمران خان کو اس وقت اپنی گرفتاری کی سب سے زیادہ پریشانی ہے’

‘عمران خان کو اس وقت اپنی گرفتاری کی سب سے زیادہ پریشانی ہے’

by نیا دور
فروری 4, 2023
0

پاکستان میں سیاست اس وقت ٹھیک نہیں ہوگی جب تک تحریک انصاف باقی سیاسی جماعتوں کے ساتھ نہیں بیٹھتی، اور وہ اس...

Load More
Next Post
عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں پروفیسر اختر خان پر قاتلانہ حملہ، طلبہ سراپا احتجاج

عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں پروفیسر اختر خان پر قاتلانہ حملہ، طلبہ سراپا احتجاج

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In