• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
بدھ, مارچ 22, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

مینگورہ؛ ڈی پی او سوات کے مبینہ ‘ہٹ مین’ کے ہاتھوں نوجوان قتل

ڈی پی او سوات شفیع اللہ اپنی تعیناتی کے وقت قاتل فیض اللہ کو اپنے ساتھ سوات لے کر آئے تھے۔ سوات کے سینیئر صحافی فیاض ظفر کے مطابق واقعہ کے دن تک ان کی باقاعدہ ڈیوٹی نہ کسی تھانے میں تھی اور نہ پولیس لائن میں۔ فیض اللہ چوری کی گاڑی ایچ جے 867 میں گھومتا پھرتا تھا۔

طالعمند خان by طالعمند خان
جنوری 30, 2023
in تجزیہ
33 0
0
مینگورہ؛ ڈی پی او سوات کے مبینہ ‘ہٹ مین’ کے ہاتھوں نوجوان قتل
39
SHARES
185
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

جب ریاست خود اپنے شہریوں کی قاتل بن جائے اور اس کے ادارے خصوصاً سکیورٹی فورسز کو شہری صرف شکار کی مانند نظر آنا شروع ہو جائیں تو اس ریاست کے مستقبل کے بارے میں زیادہ قیاس آرائیاں کرنا ذہنی اذیت اور وقت کے ضیاع کے سوا اور کچھ نہیں۔ ابھی ہم جعلی پولیس مقابلوں میں 444 بے گناہ انسانوں کے قاتل پولیس آفیسر راؤ انوار اور ان کے 16 شریک جرم ساتھیوں کو انسداد دہشتگردی کی عدالت سے بری ہونے پہ ہی رو رہے تھے کہ 23 جنوری کو سوات کے مینگورہ بنڑ کے تھانہ کے اندر پولیس نے طالب علم عبیداللہ خان کا سفاکانہ قتل کر دیا۔

22 سالہ عبیداللہ خان کا تعلق مینگورہ کے ایک معزز خاندان سے تھا۔ عبیداللہ کے ماموں فریدون خان کے مطابق اس رات مقتول حسب روایت ترجمہ قرآن کیلئے محلے کی مسجد میں جا رہا تھا کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس پانچ افراد نے اس کو روک کر تلاشی دینے کو کہا۔ عبید اللہ خان نے استفسار کیا کہ آپ لوگ کون ہیں جو میرے گھر کے سامنے مجھ سے تلاشی دینے کیلئے کہہ رہے ہیں۔ اس تکرار کے دوران فریدون خان بھی وہاں پہنچ گیا لیکن اس دوران ان افراد نے پولیس موبائل بلا کر ماموں بھانجے دونوں کو تھانے پہنچا دیا۔ وہاں پر قاتل فیض اللہ نے اپنا تعارف بطور پولیس اے ایس آئی کے کروایا۔ بقول فریدون خان تھانہ میں انہوں نے ہم پر تشدد شروع کیا اور تھوڑی دیر بعد عبیداللہ خان کو ایس ایچ او کے کمرے میں لے جا کر فیض اللہ نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

RelatedPosts

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

حکومت اور حساس اداروں کو مشترکہ لائحہ عمل بنا کر دہشت گردی سے نمٹنا ہوگا

Load More

بتایا جاتا ہے کہ قاتل فیض اللہ کو ڈی پی او سوات شفیع اللہ اپنی تعیناتی کے وقت اپنے ساتھ سوات لے کر آئے تھے۔ سوات کے سینیئر صحافی فیاض ظفر کے مطابق واقعہ کے دن تک فیض اللہ کی باقاعدہ ڈیوٹی نہ کسی تھانہ میں تھی اور نہ پولیس لائن میں۔ فیاض نے مزید بتایا کہ قاتل فیض اللہ چوری کی گاڑی ایچ جے 867 میں گھومتا پھرتا تھا۔ اس کے علاوہ اس نے کانجو پولیس سٹیشن کے تہہ خانے میں ایک ٹارچر سیل بھی بنا رکھا تھا۔

اس سے یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ ڈی پی او نے ان کو پولیس کی وردی میں اپنا ہٹ مین اور غنڈا بنا کر رکھا ہوا تھا اور یہ سب کچھ ڈی پی او سوات کی شہہ پر ہو رہا تھا۔ اس لئے ڈی پی او ان کو بچانے کیلئے اب سر دھڑ کی بازی لگا رہا ہے۔ قاتل فیض اللہ نے 28 جنوری کی سہ پہر 4 بجے اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ اتنے دن وہ کہاں پر حفاظت میں رکھا گیا تھا، اب یہ کوئی راز نہیں رہا۔ باخبر ذرائع بتاتے ہیں کہ ڈی پی او نے ان کو اپنے سرکاری گھر میں مہمان بنایا ہوا تھا۔ فیاض ظفر نے راقم کو بتایا کہ 28 جنوری کو قاتل فیض اللہ کے سرینڈر کرنے سے پہلے انہوں نے ایک جگہ پر فون کر کے بتایا تھا کہ اگر آج قاتل کو گرفتار نہیں کیا گیا تو وہ سوشل میڈیا پر اس جگہ کا انکشاف کر دیں گے جہاں پر وہ مہمان بنا بیٹھا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ پولیس نے جو ایف آئی آر درج کی ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ پولیس اپنے پیٹی بند قاتل بھائی کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

اس صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام کی نظروں میں ریاست اور اس کے اداروں کی حیثیت کیا رہ جاتی ہے؟ وہی محکمہ جو اپنی بدعنوانی اور شر انگیزیوں کی وجہ سے بدنام ہے وہ ڈی پی او کی نگرانی میں لائے ہوئے کرایے کے قاتل پولیس افسر کے خلاف کس قسم کی تحقیقات اور تفتیش کر سکتا ہے؟ اب تک کے حالات و واقعات بتا رہے ہیں کہ نیتجہ وہی راؤ انوار والے کیس جیسا ہی نکلے گا۔

اس میں عوام کو کیا کرنا چاہئیے؟ کیا عوام پولیس سمیت دیگر فورسز کو غنڈوں کے مسلح جتھے سمجھ کر ان سے خود ہی اپنی حفاظت کا بندوبست کرے؟ کیونکہ کوئی احتساب، انصاف اور بازپرس نہ ہونے کی صورت میں یہ نام نہاد محافظ عوام کی عزت، جان اور مال کیلئے سب سے بڑا خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔ اگر عوام احتجاج کر کے آواز نہ اٹھاتے تو عبیداللہ خان کو بھی اس روز دہشت گرد قرار دے کر پولیس فائل کو ہمیشہ کے لئے بند کر دیا جاتا۔

یاد رہے کہ پچھلے سال اکتوبر میں مینگورہ بائی پاس پر اسی قسم کا ایک دل خراش واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک حاضر سروس کیپٹن نے مالی لین دین کے تنازعہ میں ایک فریق سے دس لاکھ روپے لے کر ایک باپ بیٹے کو قتل کر کے سی ٹی ڈی سے انہیں دہشت گرد قرار دلوایا تھا۔ بعد میں معلوم ہوا کہ موصوف مقامی پولیس کے ساتھ مل کر مقتولین کو ایک مہینہ سے رحیم آباد پولیس سٹیشن میں بلوا کر ان پر تشدد کرتا تھا اور واقعہ کے دن وہ بھی سادہ کپڑوں میں ملبوس تھا اور چوری کی گاڑی میں سرکاری اسلحے سمیت اپنے ماتحتوں کے ساتھ مقتولین کی جگہ پر لے کر آیا تھا۔ یہ بھی اتفاق ہے کہ موجودہ ڈی پی او اس واقعہ کے بعد تعینات ہوا تھا جب عوامی احتجاج پر اس کے پیش رو کا تبادلہ ہوا تھا۔

صورت حال یہاں تک آن پہنچی ہے کہ فوج پر شاعری شروع ہو گئی ہے؛ ‘اب مجھے اپنے محافظوں سے ڈر لگتا ہے’۔ اب ریاست کو سوچنا چاہئیے کہ ایسے واقعات چھپانے سے نہیں چھپتے۔ ایک طرف مہنگائی اور غربت نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے اور دوسری طرف ریاستی اداروں کی لاقانونیت ہے لیکن کب تک ایسا چلے گا؟ بقول شاعر؛
وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا

اگر حکمران اس ریاست کو پھر سے کسی حادثے کا شکار نہیں کرنا چاہتے تو اس روش کے خاتمے کا فوری بندوبست کریں۔ اگر راؤ انوار، کیپٹن اور فیض اللہ جیسے چند وردی پوش بھیڑیوں کو کیفر کردار تک پہنچا دیا جائے تو باقیوں کیلئے سبق ہوگا، جیسا کہ ایک چینی کہاوت ہے کہ ایک کو مار کر ہزاروں کو ڈراؤ۔

تقاضا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ اور خصوصاً سوات سے نومقرر صوبائی وزیر محمد علی شاہ مقتول کو انصاف دلانے کیلئے اس کیس میں خصوصی دلچسپی لیں۔ سردست ڈی پی او شفیع اللہ کو تبدیل نہیں معطل کر کے ان کے خلاف اعانت قتل کا مقدمہ درج کر کے انہیں شامل تفتیش کیا جائے۔ اس کے علاوہ اس کیس کی تفتیش و تحقیق ہائی کورٹ کی نگرانی میں کروائی جائے۔

Tags: امن و امان کی صورت حالخیبر پختونخوادہشت گردیسواتقانون کی حکمرانیقتلماورائے عدالت قتلمینگورہ
Previous Post

دفاعی اخراجات، اشرافیہ کی سہولیات میں کٹوتی کی جائے؛ عوامی ورکرز پارٹی

Next Post

‘فوج اور بیوروکریسی کے اخراجات کم کیے بغیر معیشت نہیں چل سکتی’

طالعمند خان

طالعمند خان

طالعمند خان فری لانس صحافی ہیں اور نیا دور کے لئے لکھتے ہیں۔

Related Posts

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

by طالعمند خان
مارچ 20, 2023
0

اگر لڑ نہیں سکتے تو لڑائی مول کیوں لیتے ہو؟ آج کل پنجابی اسٹیبلیشمنٹ اور اس کے سویلین اشرافیہ کے دو دھڑوں...

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

by ارسلان ملک
مارچ 21, 2023
0

حالیہ مہینوں میں میں نے امریکہ میں اپنے ہم وطن پاکستانیوں کے ساتھ پاکستانی سیاست اور معیشت سے جڑی غیر یقینی صورت...

Load More
Next Post
‘فوج اور بیوروکریسی کے اخراجات کم کیے بغیر معیشت نہیں چل سکتی’

'فوج اور بیوروکریسی کے اخراجات کم کیے بغیر معیشت نہیں چل سکتی'

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 20, 2023
0

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
0

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In