کیا جہانگیر ترین گرفتار ہوں گے؟

کیا جہانگیر ترین گرفتار ہوں گے؟
جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ گذشتہ دنوں ملک میں پیدا ہونے والے آٹے اور چینی کے بحران سے متعلق ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ منظرعام پر آ گئی ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں چینی کے بحران کا سب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم ترین رہنما اور وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر تحریک انصاف کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔

ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیا کی تیار کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے سینیئر رہنما جہانگیر ترین نے سبسڈی کی مد میں 56 کروڑ روپے کا فائدہ اٹھایا، وفاقی وزیر خسرو بختیار کے رشتہ دار نے آٹے اور چینی بحران سے 45 کروڑ روپے کمائے۔ رپورٹ کے مطابق مونس الٰہی اور چوہدری منیر رحیم یار خان ملز، اتحاد ملز، ٹو سٹار انڈسٹری گروپ میں حصہ دار ہیں، مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم پی اے غلام دستگیر لک کی ملز کو 14 کروڑ کا فائدہ پہنچا۔

کہا جا رہا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی کی 32 صفحات پر مشتمل رپورٹ منظر عام پر لانے سے قبل وزیراعظم عمران خان نے خود رپورٹ کا جائزہ لیا۔ اگر یہ سچ ہے تو واقعی عمران خان کے اس اقدام کی تعریف نہ کرنا زیادتی ہوگی۔ اس خبر میں کتنی صداقت ہے اس کا اندازہ آنے والے چند دنوں میں ہو جائے گا۔ اگر عمران خان جہانگیر ترین سمیت تمام ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہیں تو میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ عمران خان اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے میں کامیاب ہو جائیں گے اور ان کی مقبولیت کا گراف بھی بڑھے گا۔



عمران خان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے جن رہنماؤں کو چور اور ڈاکو کہتے رہے وہی لوگ جب ان کی جماعت میں شامل ہوئے تو انصاف واشنگ پاؤڈر سے ان کے تمام داغ دھل گئے اور ان پر چلنے والے کرپشن کے مقدمات بھی بند کر دیے گئے۔ ایسا کیوں ہوا یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ ہمیں عمران خان کی نیت پر شک نہیں کرنا چاہیے، کسی کی حب الوطنی پر شک نہیں کیا جا سکتا۔ عمران خان اگر واقعی کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں تو انہیں سب سے پہلے اپنی جماعت کے رہنماؤں کی گرفتاری کا حکم دینا چاہیے۔

احتساب بلاتفریق ہونا چاہیے، اگر جہانگیر ترین سمیت چینی بحران میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تو عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا اور اگر عمران خان اپنی حکومت بچانے کی خاطر اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) اور بغاوت کے ڈر سے اپنی جماعت کے رہنماؤں کے خلاف  کارروائی نہیں کرتے تو ماسوائے اندھی تقلید کرنے والوں کے تمام باشعور پاکستانی عمران خان کا ساتھ چھوڑ دیں گے جنہوں نے کرپشن سے پاک پاکستان کے خواب کی تکمیل کے لئے عمران خان کا ساتھ دیا تھا۔

مصنف صحافت کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ ٹوئٹر پر @UmairSolangiPK کے نام سے لکھتے ہیں۔