• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
بدھ, اگست 17, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

پھر وہی کنٹینر، لیکن بیانیے سے ہوا تو نکل چکی

کیا کرے گی PTI اگر اسے ایک اور مدت مل گئی؟ اگر جواب وہی ہے جو وہ 2014 میں کہہ رہے تھے کہ ہم کریں گے تو وہ اس دفعہ کیوں نہیں کر سکے؟ سسٹم کا قصور ہے؟ اپوزیشن کی غلطی ہے؟ عوام ٹھیک نہیں ملے؟

فہد حسین by فہد حسین
فروری 19, 2022
in ایڈیٹر کی پسند, تجزیہ
164 2
0
Imran Khan Mandi Bahauddin Fahd Husain
194
SHARES
923
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

کیا منڈی بہاءالدین میں ہم نے جنگ کا اعلان ہوتا دیکھا ہے؟

بدھ کو شریف خاندان کے گڑھ وسطی پنجاب میں وزیر اعظم عمران خان نے اپنا بھاری کلہاڑا اٹھایا اور اسے زوروں سے گھمایا۔ اپنے کنٹینر پر کھڑے اپنے عہدے کی زنجیریں توڑ کر دوبارہ سیاسی جنگ میں داخل ہوتے وزیر اعظم بڑے پرجوش دکھ رہے تھے۔ وہ ایک بار پھر شکار گاہ میں بڑا شکار کرنے کے لئے واپس آ چکے تھے۔ وزیر اعظم خان شکاری خان میں بدل چکے تھے۔

RelatedPosts

عمران خان کی لابنگ فرم کا سربراہ پاکستان میں CIA کا سابق سٹیشن چیف ہے

شہبازگل بالکل ٹھیک ہیں، برہنہ کرکے مارنےکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا : وزیر داخلہ پنجاب

Load More

وہی شخص، وہی کنٹینر اور وہی بیانیہ۔ تو تب اور اب میں فرق کیا ہے؟ وقت۔

وقت بدلتا رہتا ہے، جیسا کہ ایک مشہور گلوکار نے کہا تھا۔ بلکہ وقت بدل چکا ہے۔ لیکن کوئی حکومتی جماعت کو بتانا بھول گیا۔ یہی وجہ ہے کہ ماضی میں جو باتیں کانوں کو بہت بھلی لگتی تھیں اب کوئی انہیں سننے کو تیار نہیں۔ تو یہ ہیں وہ پانچ وجوہات جن کی وجہ سے PTI بیانیوں کی جنگ ہار رہی ہے:

1۔ PTI یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ ایک حکومت جسے لوگوں کی زندگیاں بہتر بنانے کے لئے مینڈیٹ ملا ہے وہ اقتدار میں آنے کے تین سال بعد اپنے مخالفین کو اپنے بیانیے کا مرکز نہیں بنا سکتی۔ شریفوں پر طنز و تنقید اس وقت کام کر رہی تھی جب شریف حکومت میں تھے اور عمران خان اپوزیشن میں۔ وہ آسان ہدف تھے اور عمران زبردست جارح تھے۔ جب وہ اپنے الفاظ سے شریفوں کی چیر پھاڑ کرتے تھے تو جس انداز میں سامعین دہاڑتے تھے اس سے واضح تھا کہ لوگ مانے ہوئے سیاسی پہلوانوں کے مقابلے میں ایک نوآموز کے ساتھ تھے۔ لیکن اب وقت بدل چکا ہے۔ PTI کو یہ بتانا ہوگا کہ اس نے لوگوں کی زندگیاں بہتر بنانے کے لئے دیے گئے مینڈیٹ کا کیا کیا ہے (یا نہیں کیا) اور اگر نہیں کیا تو کیوں نہیں کیا؟ اگر وزیر اعظم اور وزرا نے اپنے بیانیے کو اپنے ووٹرز کی امنگوں کے مطابق نہ ڈھالا تو ان کا بیانیہ ہوا میں اڑ جائے گا۔

2۔ PTI کو یہ اندازہ نہیں ہو رہا کہ جو بیانیہ اپوزیشن میں ہوتے ہوئے مخالفین کو پچھاڑنے میں استعمال ہوتا ہے، اسے حکومت میں آنے کے بعد اپنے کاموں کی ترویج کے قابل بھی بنانا چاہیے۔ حکومت میں ہوتے ہوئے حکومتی جماعت کی ناکامیوں میں سب سے حیرت انگیز (اور نقصان دہ) اس کا گورننس کے حوالے سے اپنی کامیابیوں کی ترویج میں ناکامی ہے۔ یہ اپوزیشن پر اس قدر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے کہ یہ بھول ہی گئی کہ ملک بھی چلانا ہے۔ اس نے اپنی کارکردگی کے بجائے اپوزیشن کے ساتھ اپنے سلوک کو کارکردگی کا معیار بنا دیا۔ یہی وجہ ہے کہ ‘نااہل’ اور ‘سلیکٹڈ’ کے ٹیگ ان کے ساتھ چپک گئے ہیں۔ PTI حکومت میں رہتے ہوئے اپنے کاموں (جتنے بھی تھے) کو مہارت سے سامنے نہیں لا سکی اور یہی وجہ ہے کہ اس کے ترجمان ان ٹیگز کا جواب نہیں دے سکے۔ الیکشن مہم میں جاتی جماعت کو یہ ناکامی بہت بھاری پڑے گی۔

3۔ پارٹی یہ بھی سمجھنے سے قاصر ہے کہ احتساب پر اس کے بیانیے اور اس کی کامیابی میں کتنا بڑا فرق ہے اور اس کے نتائج کیا ہوں گے۔ کوئی وجہ تھی کہ طاقتوروں کے احتساب کا نعرہ پاکستانیوں میں اتنا مقبول تھا۔ وہ طاقتوروں کے ہر طرح کے جرم کے باوجود صاف بچ نکلنے سے شدید تنگ ہیں خاص طور پر جب کہ انہیں خود اسی قانون کے ذریعے بدترین ظلم کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ عمران خان سے انہیں امید تھی کہ وہ احتساب سب کا کرے گا اور اسی لئے اس کے بیانیے پر وہ لبیک کہہ رہے تھے۔ لیکن پچھلے تین سالوں میں اس بیانیے کی بدترین ناکامی نے اس میں سے روح نچوڑ ڈالی ہے۔ ناصرف PTI ان لوگوں کو پکڑنے میں ناکام رہی ہے جن پر یہ کرپشن کا الزام لگاتی تھی بلکہ اس نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ اگر اس کے کسی اپنے پر کرپشن کا الزام لگے تو یہ اس سے صرفِ نظر بھی برتتی ہے۔ اس سے بیانیے کو کتنا نقصان پہنچا اس کا حساب لگایا ہی نہیں جا سکتا۔ اگر اب پارٹی اس بیانیے کے ساتھ عوام میں جاتی ہے – جیسے کہ وزیر اعظم منڈی بہاءالدین میں گئے بھی ہیں – تو انہیں زبردست پذیرائی نہیں ملے گی۔

4۔ PTI کو اب تک یہ نہیں سمجھ آئی کہ اپوزیشن میں ہوتے ہوئے عمومی الزامات لگائے جا سکتے ہیں لیکن جب آپ تین سال سے زیادہ حکومت میں رہ چکے ہوں تو ان الزامات کو ثابت کرنے کے لئے ثبوت دینا پڑتے ہیں۔ وزیر اعظم نے جمعے کو منڈی بہاءالدین میں اپنے مخالفین کے بارے میں بالکل وہی باتیں کیں جو انہوں نے 2017 میں بھی کسی جمعے کو کہی ہوں گی۔ یا 2015 میں۔ یا 2013 میں۔ بار بار ایک ہی بات لوگ بس اتنی ہی بار سنتے ہیں۔ خاص طور پر جب ان کی حکومت کو ان تمام الزامات کو ثابت کرنے کے لئے تین سال سے زیادہ وقت مل چکا ہو۔ یہ حقیقت ہے کہ PTI اس پر کچھ بھی نہیں کر سکی، اور اسے بار بار وہی الزامات دہرانے پڑتے ہیں، اور انہیں ثابت کرنے کے لئے اس کے پاس ایسے کوئی ثبوت نہیں جو کسی عدالت میں پیش کیے جا سکیں۔ اس کا مطلب ہے کہ پارٹی کے بیانیے میں سے ہوا نکل چکی ہے۔ یہ اس کے جیالے سپورٹرز میں تو مقبول ہو سکتا ہے لیکن ان سپورٹرز کی تعداد اتنی نہیں کہ یہ جماعت کو دوبارہ اقتدار میں لا سکیں۔ دوبارہ اقتدار میں آنے کے لئے پارٹی کو ان لوگوں کو واپس لانا ہوگا جنہوں نے اسے 2018 میں یہ بیانیہ سن سن کے عمران خان کو اس لئے ووٹ دے دیا تھا کہ باقی سب کو بھی تو دیکھ چکے ہیں، ایک بار انہیں بھی باری دے دیتے ہیں۔ اب وہ باری دے کے دیکھ چکے ہیں۔

5۔ پارٹی یہ سمجھنے میں ناکام ہے کہ اس کے پاس آفر کرنے کے لئے کچھ نیا نہیں ہے اور یہ خلا بہت خطرناک ہے۔ جو وعدے اس نے کیے تھے ان کا تو تین سال میں کچھ بنا نہیں۔ تقریباً سب ہی ناکام ہو گئے۔ ناکامی کی وجوہات اور بہانے ایک پراثر بیانیے کا حصہ نہیں ہو سکتے۔ کیا کرے گی PTI اگر اسے ایک اور مدت مل گئی؟ اگر جواب وہی ہے جو وہ 2014 میں کہہ رہے تھے کہ ہم کریں گے تو وہ اس دفعہ کیوں نہیں کر سکے؟ سسٹم کا قصور ہے؟ اپوزیشن کی غلطی ہے؟ عوام ٹھیک نہیں ملے؟

ناکامی کو ماننے، اسے تسلیم کرنے سے انکار سے اس سے بھی بڑی ناکامی جنم لیتی ہے۔


فہد حسین کا یہ مضمون ڈان اخبار میں شائع ہوا جسے نیا دور اردو قارئین کے لئے ترجمہ کیا گیا ہے۔

Tags: Fahd HusainImran Khanبیانیے کی جنگعمران خانفہد حسینمنڈی بہاءالدین
Previous Post

سونا، چاندی اور تانبے کے ذخائر سے مالامال سیندک کے باسی آج بھی غریب، تعلیم اور روزگار سے محروم

Next Post

کرنٹ لگنے پر جسم کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ انسانی جسم کتنا کرنٹ برداشت کرسکتا ہے؟

فہد حسین

فہد حسین

Related Posts

Imran Khan lobbying US CIA Station chief

عمران خان کی لابنگ فرم کا سربراہ پاکستان میں CIA کا سابق سٹیشن چیف ہے

by نیا دور
اگست 17, 2022
0

امریکہ پر اپنی حکومت گرانے کی سازش کا الزام لگانے والے سابق وزیر اعظم عمران خان کی جماعت تحریک انصاف امریکہ میں...

‘قدرتی آفات میں خواتین کی موت کے امکانات 14 گنا زیادہ ہوتے ہیں’، ہمیں کیا سبق سیکھنے کی ضرورت ہے؟

‘قدرتی آفات میں خواتین کی موت کے امکانات 14 گنا زیادہ ہوتے ہیں’، ہمیں کیا سبق سیکھنے کی ضرورت ہے؟

by اقصیٰ یونس
اگست 16, 2022
0

رحیم یارخان،صادق آباد یونین کونسل ماچھکہ کے قریب دریائے سندھ میں باراتیوں کی کشتی الٹ گئی جس سے تقریباً 50 کے قریب...

Load More
Next Post
کرنٹ لگنے پر جسم کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ انسانی جسم کتنا کرنٹ برداشت کرسکتا ہے؟

کرنٹ لگنے پر جسم کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ انسانی جسم کتنا کرنٹ برداشت کرسکتا ہے؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Imran Khan lobbying US CIA Station chief

عمران خان کی لابنگ فرم کا سربراہ پاکستان میں CIA کا سابق سٹیشن چیف ہے

by نیا دور
اگست 17, 2022
0

...

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

by عمر اظہر بھٹی
اگست 13, 2022
0

...

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

by عرفان رضا
اگست 13, 2022
1

...

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

...

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,738
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu

1 hour ago

Naya Daur Urdu
پی ٹی آئی رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شہباز گِل نے بہت بڑی غلطی کی ہے، ان کا بیان قابلِ قبول نہیں ہے۔ شہباز گِل کے خلاف ضرور قانونی کارروائی کی جائے، لیکن قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہیے۔ ... See MoreSee Less

شہباز گِل کیخلاف قانونی کارروائی ضرور کی جائے، انہیں ایسا بیان ہرگز نہیں دینا چاہیئے تھا،سینیٹر فیصل جاوید

urdu.nayadaur.tv

پی ٹی آئی رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ شہباز گِل نے بہت بڑی غلطی کی ہے، ان کا بیان قابلِ قبول نہیں ہے۔ سی...
View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

2 hours ago

Naya Daur Urdu
آئی جی پولیس ناصر خان نے سینٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ شہباز گل کے ڈرائیور کی بیوی سائرہ ظفر کی گرفتاری پولیس کو دھمکیاں دینے اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے پر عمل میں لائی گئی۔ انھوں کہا سائرہ کے بھائیوں کی گرفتاری پولیس والوں سے مزاحمت پر کی گئی۔ ... See MoreSee Less

شہباز گل کے ڈرائیور کی بیوی نے پولیس کو دھمکی دی اور خاتون پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا، آئی جی اسلام آباد کی بریفنگ

urdu.nayadaur.tv

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In