'ضرار' کی ناکامی اور 'ٹچ بٹن' کی کامیابی میں مرکزی کردار سکرپٹ نے ادا کیا

'ضرار' کی ناکامی اور 'ٹچ بٹن' کی کامیابی میں مرکزی کردار سکرپٹ نے ادا کیا
25 نومبر کو دو پاکستانی فلموں کا ٹاکرا ہوا؛ اے آر وائی فلمز کی ' ٹچ بٹن' اور فلمساز اعجاز شاہد کی ' ضرار'۔ 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ' کی شاندار کامیابی نے پاکستانی سنیما گھروں میں رونق لگا دی ہے جہاں کچھ عرصے سے خاموشی طاری تھی۔ آخری بار بڑی عید پر ہمایوں سعید کی 'لندن نہیں جاؤں گا' اور فہد مصطفیٰ کی 'قائد اعظم زندہ باد' نے کامیابی حاصل کی تھی۔ ضرار اور ٹچ بٹن ایک ہی دن ریلیز ہوئیں۔ دونوں فلموں کا کوئی موزانہ نہیں تھا۔ ضرار کی پروموشن بہت زیادہ تھی۔ ضرار کے مصنف و ہدایت کار پاکستان کے سٹار ہیرو شان تھے جنہوں نے مرکزی کردار بھی ادا کیا تھا۔ شان کے بھائی اعجاز شاہد فلمساز ہیں جو کسی دور میں تین فلموں؛ فتح، دنیا دس نمبری اور پیار ہی پیار میں ہیرو آئے تھے مگر ناکام رہے تھے۔ پھر امریکہ چلے گئے جہاں اپنا کاروبار شروع کر دیا۔ اب بطور فلمساز ان کی وطن واپسی ہوئی ہے۔

' ضرار' کی کہانی ایک آئی ایس آئی کے ریٹائرڈ کرنل اور حاضر سروس ایجنٹ کی ہے۔ یہ دونوں کردار لیجنڈ اداکار ندیم اور شان نے ادا کیے ہیں۔ دیگر اداکاروں میں کرن ملک، نیّر اعجاز، شفقت چیمہ اور عدنان بٹ شامل ہیں۔ شان نے طویل عرصہ پاکستان کی سنیما سکرین پر راج کیا ہے۔ لاتعداد کامیاب فلمیں دی ہیں مگر پچھلے سات برسوں سے کوئی بھی کامیاب فلم نہیں دے سکے۔ ان کا دارومدار اس فلم پر تھا مگر بدقسمتی سے یہ بھی ناکام ہوتی نظر آ رہی ہے۔ ' ضرار' کا بجٹ 25 سے 30 کروڑ کے لگ بھگ ہے۔ اب تک دنیا بھر سے ایک ہفتے میں محض 8 کروڑ ہی کما سکی ہے جو توقعات سے بہت کم ہے۔ جس بڑے پیمانے پر فلم کی پروموشن کی گئی تھی تو توقع تھی کہ فلم پہلے ہفتے میں 15 کروڑ سے زائد کمانے میں کامیاب ہو گی مگر ایسا نہیں ہو سکا ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ شان بہت اچھے ہدایت کار ہیں۔ گنز اینڈ روزز، مجھے چاند چاہئیے، موسیٰ خان، ظل شاہ اور ارتھ ٹو جیسی اچھی فلمیں دینے کے باوجود بطور ہدایت کار کامیابی حاصل نہیں کر سکے۔ ' ضرار' بھی ان کی پاکستان کے سنیما کو بین الاقوامی سطح پر پیش کرنے کی ایک کوشش تھی۔ فلم کی عکس بندی ترکی، برطانیہ اور پاکستان میں کی گئی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ شان نے یہ فلم بہت بڑے لیول پر شوٹ کی تھی اور کچھ انگریزی اداکاروں کو بھی کاسٹ کیا۔ فلم انگریزی اور اردو زبان میں بنائی گئی مگر فلم پہلے ہفتے میں توقعات سے کم بزنس کر سکی ہے۔ شان یقیناً مایوس ہوئے ہوں گے۔

دوسری فلم اے آر وائی فلمز کی ' ٹچ بٹن' تھی جس میں فیروز خان، فرحان سعید، ایمان علی اور سہیل احمد نے مرکزی کردار ادا کیے۔ فلم کی مصنفہ ٹی وی کی کامیاب سکرپٹ رائٹر فائزہ افتخار ہیں جبکہ ہدایت کار قاسم علی ہیں۔ فلم کا بجٹ 15 کروڑ روپے ہے۔ ایک ہفتے میں دس کروڑ کے قریب کمانے میں کامیاب رہی ہے اور توقع ہے کہ آنے والے چند دنوں تک اپنا بجٹ ریکور کر کے منافع میں چلی جائے گی۔ فلم کو باقاعدہ ہٹ کہہ سکتے ہیں۔

' ٹچ بٹن' پنجاب کے دیہی پس منظر پر بنی اردو فلم ہے جو اپنے مضبوط سکرپٹ کے باعث فلم بینوں کے دل جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔ اداکاروں کی مجموعی کارکردگی بھی اچھی رہی ہے۔ اے آر وائی فلمز جیسے بڑے ادارے نے سنیما گھروں میں زیادہ شوز حاصل کیے اور فلم دیکھنے والوں کو مایوس نہیں کیا۔ ' ضرار' اور ' ٹچ بٹن' کا بنیادی فرق سکرپٹ کا تھا۔ ' ٹچ بٹن' کا سکرپٹ ایک منجھی ہوئی سکرپٹ رائٹر فائزہ افتخار نے لکھا ہے جبکہ شان بنیادی طور پروفیشنل سکرپٹ رائٹر نہیں ہیں۔ وہ بہت اچھے اداکار اور ہدایت کار ہیں مگر فلم کی بنیاد سکرپٹ پر ہوتی ہے جہاں شان کی ' ضرار' مات کھا گئی ہے۔

حسنین جمیل 17 سال سے صحافت سے وابستہ ہیں۔ وہ افسانوں کی تین کتابوں؛ 'کون لوگ'، 'امرتسر 30 کلومیٹر' اور 'ہجرت' کے مصنف ہیں۔