• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, جولائی 3, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

بچوں پر تشدد اور جنسی زیادتی، ایک نہ ختم ہونے والی کہانی

زارا امتیاز by زارا امتیاز
جون 14, 2022
in فیچر
7 0
0
بچوں پر تشدد اور جنسی زیادتی، ایک نہ ختم ہونے والی کہانی
38
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2021 کے دوران روزانہ 10 سے زیادہ بچے زیادتی کا شکار ہوئے ہیں۔ 2020 کے مقابلے میں بچوں سے زیادتی کے واقعات میں 30 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔ بچوں کے ساتھ زیادتی کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے 54 فیصد متاثرین لڑکیاں اور 46 فیصد لڑکے تھے۔

24 مئی کی رات کراچی کی ایک نجی ہائوسنگ سوسائٹی میں 18 سالہ جزلان فیصل نامی بچے کا معمولی بات پر گولی مار کر جارحانہ طریقے سے قتل کرنے کا واقعہ پیش آیا۔ رپورٹ کے مطابق کراچی پولیس نے جزلان کے چچا کی موجودگی میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا تھا۔ اب تک تین میں سے دو ملزمان کو گرفتار کر لیے گئے ہیں اور تیسرے یعنی مرکزی ملزم عرفان کے والد فیض کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفتیشی افسرکے مطابق مرکزی ملزم عرفان اپنے والد کا اسلحہ لایا تھا اور اب اس کے ملک سے فرار ہونے کے انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔

RelatedPosts

کیا عمران خان حقیقی پی ٹی آئی کو زندہ کر پائیں گے؟

نیوٹرلز اور ججز سے اللہ پوچھے گا، عمران خان کی دہائیاں

Load More

حادثہ کچھ اس طرح سے پیش آیا کہ 24 مئی کی رات مقتول جزلان اپنے دوست کی طرف بحریہ ٹائون میں اگلے مہینے ہونے والے آئی سی ایم اے کے امتحانات کی تیاری کرنے جا رہا تھا۔ جزلان کی دادی کا کہنا تھا کہ کچھ دنوں سے جزلان اور اس کے ساتھی انھی کی طرف اکٹھے پڑھائی کر رہے تھے تو اب ایک دن ان کے دوست کے گھر پڑھائی کرنے کا پروگرام بن گیا۔

مقتول کے چچا کے مطابق 24 مئی کی رات جزلان اپنے دوستوں کے ہمراہ بحریہ ٹاوٗن روانہ ہوا۔ راستے میں ایک موٹر سائیکل پر نوجوان ان کی گاڑی کے آگے سے تیز رفتاری سے اور خطرناک کرتب کرتا گزر رہا تھا، جس پر جزلان اور اس کے دوستوں نے اس کو منع کیا کہ تم خوامخواہ اس طرح بڑا نقصان کروا بیٹھو گے اور پولیس ہمیں قصوروار ٹھہرائے گی جس پر موٹر سائیکل پر سوار نوجوان جزلان اور اس کے دوستوں کے خون کا پیا سا ہوگیا اور اس نے شاہراہِ فیصل پر ہی اپنی موٹر سائیکل جزلان کی گاڑی کے آگے کھڑی کر دی اور فون لگانا شروع کر دیے۔

اس پر جزلان کے دوستوں نے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا اور جب بحریہ ٹائون میں قائم آئفل ٹاور کے پاس پہنچے تو پیچھا کرنے والے تین نوجوانوں نے ان پر گولیاں چلا دیں۔ ایک گولی جزلان کے ساتھی شعمیر کے سر پر سے گزرتی ہوئی جزلان کے سر میں جا لگی۔

جزلان اور شعمیر کو بحریہ ٹائون کے مقامی ہسپتال میں لے جایا گیا لیکن حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے انہیں جناح ہسپتال منتقل کیا گیا، اور پھر آغا خان بھیج دیا گیا۔ شعمیر کی حالت پر قابو پا لیا گیا لیکن جزلان، گولی دماغ میں دھنس جانے کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جزلان کے والد کی حادثاتی موت کے بعد ان کی والدہ نے دوسری شادی کر لی تھی۔ جب جزلان 8 برس کا تھا تو تب سے ہی وہ اپنے دادا، دادی کے ساتھے رہ رہا تھا۔ جزلان کے دادا کا کہنا تھا ”ہم نے دو ماہ قبل ہی جزلان کی دھوم دھام سے 18 ویں سالگرہ منائی تھی اور پھر اس کا شناختی کارڈ بنوایا۔ یہ ایسا ہی ہے جسے چھوٹے سے پودے کی اگر آپ پرورش کریں، اس کی آبیاری کریں، اس کو گرم وسرد سے بچائیں، پھر وہ بڑا ہو جائے اور اس کو کوئی کاٹ لے۔ ایک بوڑھے کی جس طرح لاٹھی ہوتی ہے، جس عمر میں اس وقت میں ہوں میری لاٹھی تھا وہ، کسی نے میری لاٹھی توڑ دی، کتنا بڑا ظلم ہے“۔

نوجوانوں اور بچوں پر تشدد بہت دیر کا چلتا آرہا ہے۔ اس کی سب سے بڑی مثال جاوید اقبال ہے جس نے 100 بچوں کا قتل کیا تھا۔

اقبال کی ابتدائی زندگی کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں۔ اگرچہ اس کے خلاف 1985 اور 1990 میں جنسی زیادتی کی شکایات درج کی گئی تھیں، لیکن اسے کبھی بھی کسی بھی الزام میں سزا نہیں دی گئی۔ جاوید اقبال نے چھ ماہ کے عرصے میں 100 قتل کا اعتراف کرنے کے بعد 1999 میں پاکستانی حکام کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔

اس کے اعترافی بیان کے مطابق اس نے 6 سے 16 سال کی عمر کے لڑکوں، جن میں سے زیادہ تر بھکاری اور گلی کے بچوں کو لاہور میں اپنے گھر لایا، جہاں اس نے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی، ان کا گلا دبا کر قتل کیا، ان کی لاشوں کے ٹکڑے کیے اور ان کے ٹکڑے تیزاب کے ایک برتن میں پھینک دیے۔

جاوید اقبال نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے جرائم پولیس کے خلاف انتقامی کارروائی کے طور پر کئے گئے تھے، جس نے، اس کے بقول، گرفتاری کے بعد اس پر حملہ کیا تھا۔ اس نے اپنے متاثرین کا تفصیلی ریکارڈ بنا رکھا تھا جس میں ان کے نام، عمر اور تصاویر شامل تھیں۔

اگرچہ بعد میں اس نے اپنے جرم سے انکار کیا۔ جاوید اقبال کو 100 بارسزائے موت سنائی گئی۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ اسے اسی زنجیر سے پھانسی دی جائے جس سے وہ اپنے متاثرین کا گلا گھونٹ کر مارتا تھا اور اس کے جسم کے 100 ٹکڑے کر کے تیزاب میں تحلیل کر دیا جائے۔ اس سے پہلے کہ پھانسی دی جائے، تاہم، اقبال اور ایک نوجوان ساتھی، جسے سزا بھی سنائی جا چکی تھی، جیل کی کوٹھریوں میں مردہ پائے گئے۔ اور ان کی موت کو سرکاری طور پر خودکشی قرار دیا گیا۔

پاکستان کی تاریخ میں بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ تشدد کے واقعات لاتعداد موجود ہیں جن میں سے ایک اور دل دہلا دینے والا واقعہ قصور کی 7 سالہ بچی تھی جس کو زیادتی کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ زینب قتل کیس 2018 میں رپورٹ ہوا تھا، جہاں دو سال کے عرصے میں ایک سیریل کلر، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناک کے نیچے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کرتا رہا تھا۔ قصور کے عوام مشتعل ہو کر احتجاج کرنے سڑکوں پر نکل آئے اور انصاف کا مطالبہ کرنے لگ گئے۔ تاہم پولیس نے مطالبات سننے کے بجائے اندھا دھن فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوگئے۔

جنوری 2021 میں، پشاور کے علاقے شاہ پور میں ایک 16 سالہ لڑکے کو مبینہ طور پر ‘مجرم’ سے دوستی نہ کرنے پر قتل کر دیا گیا۔ گل رحمن، جس کی شناخت مقتول کے نام سے ہوئی ہے، چار روز قبل لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے اہل خانہ نے شاہ پور تھانے میں شکایت درج کرائی تھی، اور یہ بھی انکشاف ہوا کہ مرکزی مجرم شیر اکبر بھی مقتول کے لاپتہ ہونے کے بعد سے لاپتہ ہے۔ پولیس نے اکبر کی لوکیشن اور اس کے موبائل فون سے ڈیٹا ٹریس کیا۔ پوچھ گچھ پر اس نے رحمان کو قتل کرنے اور پھر اس کی لاش کھیتوں میں پھینکنے کا اعتراف کیا۔ تاہم، ابتدائی پوسٹ مارٹم نے کسی بھی قسم کی زیادتی کی تصدیق نہیں کی۔ اے ایس پی چمکنی احمد زونیر چیمہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ رحمان ایک رکشہ ڈرائیور تھا جسے ابتدائی تفتیش کے مطابق اکبر سے دوستی نہ کرنے پر قتل کیا گیا۔

ساحل آرگنائزیشن کے مطابق 2021 میں پاکستان کے چاروں صوبوں سے بچوں سے زیادتی کے کل 3852 کیسز رپورٹ ہوئے۔ بشمول اسلام آباد، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت  بلتستان۔ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ کل 3852 کیسز میں بچوں کے جنسی استحصال، اغوا کے کیسز، گمشدہ بچوں کے کیسز اور بچوں کی شادیوں کے کیسز شامل ہیں۔ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ سال 2021 کے دوران روزانہ 10 سے زیادہ بچے زیادتی کا شکار ہوئے ہیں۔ سال 2020 کے مقابلے میں بچوں سے زیادتی کے واقعات میں 30 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ۔ صنفی تقسیم سے پتہ چلتا ہے کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے 54 فیصد متاثرین لڑکیاں اور 46 فیصد لڑکے تھے۔

نعیم الرحمن نے اپنے ٹویٹ میں کہا  ”جب تک حکومتیں قاتلوں کی سرپرستی کرینگی، جیلوں کی جگہ جعلی ہسپتال فراہم کرینگی، شاہ رخ جتوئی پیدا ہوتے رہینگے، وڈیروں اور طاقتوروں کے بچے کمزوروں کو گولیوں کا نشانہ بناتے رہینگے۔ بحریہ ٹائون میں قتل ہونے والے بچے جزلان فیصل کے قاتلوں کوفوری گرفتار کیا جائے۔“

 

Tags: CrimepakistanRape CasesSexual Abuseپاکستانجرم وسزاجنسی زیادتیریپ کیسز
Previous Post

میری مشرف سے کوئی دشمنی نہیں، وہ واپس آنا چاہیں تو حکومت سہولت فراہم کرے:نوازشریف

Next Post

‘ملک ریاض کی اسٹیبلشمنٹ کیساتھ لڑائی ہوگئی، انہوں نے کچھ ریڈ لائنز عبور کر لی تھیں’

زارا امتیاز

زارا امتیاز

Related Posts

Imran Khan Rolex Watch

حکومت سے نکالے جانے کے بعد تین ماہ میں عمران خان کا تیسرا بڑا سکینڈل سامنے آ گیا

by نیا دور
جون 29, 2022
1

سابق وزیراعظم عمران خان کا ایک اور توشہ خانہ سکینڈل سامنے آگیا ہے۔ خبریں ہیں کہ انہوں نے اپنی حکومت کی ترامیم...

کچھ بھی کر لیں، ہڈیاں اور دانت ہماری عمر کا راز فاش کر دیتے ہیں

کچھ بھی کر لیں، ہڈیاں اور دانت ہماری عمر کا راز فاش کر دیتے ہیں

by خرم نیازی
جون 29, 2022
0

بچپن اور بلوغت کی تعریفیں مختلف ادوار اور معاشروں میں بدلتی رہی ہیں۔ روایتی اور سخت گیر معاشروں کے برعکس جدید صنعتی...

Load More
Next Post
‘ملک ریاض کی اسٹیبلشمنٹ کیساتھ لڑائی ہوگئی، انہوں نے کچھ ریڈ لائنز عبور کر لی تھیں’

'ملک ریاض کی اسٹیبلشمنٹ کیساتھ لڑائی ہوگئی، انہوں نے کچھ ریڈ لائنز عبور کر لی تھیں'

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

کیا عمران خان حقیقی پی ٹی آئی کو زندہ کر پائیں گے؟

کیا عمران خان حقیقی پی ٹی آئی کو زندہ کر پائیں گے؟

by حسن نقوی
جولائی 2, 2022
0

...

Shehbaz Sharif Asif Ali Zardari

ن لیگ کو ڈنڈا دیکھ کر گاجر پر لپک پڑے۔ لیکن ڈنڈے والے کا اپنا ہاتھ سُن ہو چکا ہے

by طالعمند خان
جون 30, 2022
0

...

Imran Khan Rolex Watch

حکومت سے نکالے جانے کے بعد تین ماہ میں عمران خان کا تیسرا بڑا سکینڈل سامنے آ گیا

by نیا دور
جون 29, 2022
1

...

Imran Khan Qazi Faez Isa Farogh Naseem

آبپارے کے ٹاؤٹ، دس سالہ منصوبہ، قاضی فائز عیسیٰ ریفرنس اور فروغ نسیم کا منہ توڑ جواب

by علی وارثی
جون 28, 2022
1

...

Khurram Dastgir Imran Khan

ہم سب نااہل ہونے والے تھے، عمران خان کا فاشسٹ پلان تھا: خرم دستگیر خان

by نیا دور
جون 20, 2022
0

...

میگزین

"پنجابی پینوراما میں خاموش چاکر” شاعر، محقق اور دانشور اکرم شیخ

"پنجابی پینوراما میں خاموش چاکر” شاعر، محقق اور دانشور اکرم شیخ

by طاہر اصغر
جولائی 2, 2022
0

...

بغاوت کی ممکنات اور جمود کو برقرار رکھنے میں تعلیم کا کردار

بغاوت کی ممکنات اور جمود کو برقرار رکھنے میں تعلیم کا کردار

by امجد نذیر
جون 25, 2022
0

...

ماہر تعلیم، سیاستدان اور ایم پی اے بشریٰ انجم بٹ کا خصوصی انٹرویو

ماہر تعلیم، سیاستدان اور ایم پی اے بشریٰ انجم بٹ کا خصوصی انٹرویو

by اقصیٰ یونس
جون 14, 2022
0

...

زمین کی تقسیم میرا خون اور برادری تبدیل نہیں کروا سکتی

زمین کی تقسیم میرا خون اور برادری تبدیل نہیں کروا سکتی

by عظیم بٹ
جون 4, 2022
0

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,717
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu was live.

3 hours ago

Naya Daur Urdu
Can Ishaq Dar fix Pakistan's economic problems? Can he deal with the IMF in a better way?Is PMLN siding with Miftah against Dar?How will judicial activism affect Pakistan's politics?Aamir Ghauri on #AzaadLabonKaySaath with Misbah Azam, Faraz Darvesh#NayaDaur ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

5 hours ago

Naya Daur Urdu
Imran Khan should stop wasting resources and time in a weak narrative. He needs to focus on fixing his party's organisational problems because the mistakes he's making right now can cost him Punjab's by-elections, writes Gharidah Farooqi ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In