'خان صاحب کو سمجھائیں گرفتاری دے دیں'، یاسمین راشد اور صدر عارف علوی کی مبینہ آڈیو لیک

'خان صاحب کو سمجھائیں گرفتاری دے دیں'، یاسمین راشد اور صدر عارف علوی کی مبینہ آڈیو لیک
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کا معاملہ، پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد  کی  صدرِمملکت عارف علوی کے ساتھ  بھی مبینہ آڈیو لیک ہوگئی۔

سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی آڈیو میں یاسمین راشد صدر عارف علوی سے کہہ رہی ہیں یہاں صورتحال بہت خراب ہے۔ ہمارے ورکرز پیٹرول بم پھینک رہے ہیں اور آگ لگا رہے ہیں۔ خان صاحب کو سمجھائیں۔ آپ خان صاحب کو کہیں وہ گرفتاری دے دیں۔ ورنہ لوگ اور پولیس والے مارے جائیں گے۔

صدر عارف علوی نے مبینہ طور پر یاسمین راشد کو جواب دیا کہ میں کچھ کرتا ہوں ۔ میں نے اسد عمر سے تو بات کی تھی۔ یاسمین راشد نے کہا کہ یہ سب ہوا تو الیکشن ملتوی ہو جائیں گے جو ہمارا مقصد تھا۔  اسد عمر سے آپ بات کریں وہ خان صاحب کے ساتھ ہیں.میں توجان بوجھ کر باہر بیٹھی ہوں حالات بہت خراب ہورہے ہیں۔ فون تو کردئیے ہیں۔

عارف علوی نے یاسمین راشد سے مبینہ طور پر کہا کہ میں دوبارہ اسد عمر سے بات کرتا ہوں جس پر یاسمین راشد نے کہا کہ آپ شاہ جی سے بھی بات کریں۔

اس سے قبل ڈاکٹر یاسمین راشد کی سابق وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ کے ساتھ مبینہ آڈیو منظر عام پر آئی تھی۔

لیک ہونے والی آڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد  بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ سے کہہ رہی ہیں کہ سر  اس وقت عمران خان صاحب نے کہا ہے کہ سارے ایم پی ایز  اور ایم این ایز کو فون کریں۔

جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہم کرہے ہیں۔

ڈاکٹر یاسمین راشد   نے مزید کہا کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ ان کو کہیں کہ وہ پہنچیں۔بندے لے کر پہنچیں۔ ان کو فوری کہہ دیں کہ جو نہیں پہنچے گا اس کو ٹکٹ نہیں ملے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ابھی عمران خان سے ڈائریکٹ بات ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری  جاری ہونےکے  بعد  اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ عمران خان کی گرفتاری کےلئے زمان پارک پہنچی تھی۔ پی ٹی آئی کے حامیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان شدیدجھڑپیں ہوئیں  جبکہ زمان پارک کے قریب مسلسل دوسرے روزبھی حالات بدستور کشیدہ رہے۔ کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد  آج بھی اسلام آباد پولیس سابق وزیراعظم اورتحریک انصاف کے چیئرمین عمران کو توشہ خانہ کیس میں گرفتار نہ کرسکی۔