'عمران خان کے کارناموں کی وجہ سے پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے'

'عمران خان کے کارناموں کی وجہ سے پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے'
باقی سیاسی رہنماؤں کے ساتھ بیٹھنے والا ٹائم عمران خان گزار چکے ہیں، اب حکومت اور عمران خان کے مابین سیدھی سیدھی لڑائی ہے اور بہت خطرناک لڑائی ہونے جا رہی ہے۔ اس تصادم کا سب سے زیادہ نقصان عوام کو ہوگا اور اس کی سب سے زیادہ ذمہ داری عمران خان پر عائد ہوتی ہے۔ عمران خان کی جماعت کو کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے اور اس کی وجہ انہوں نے خود دی ہے۔ کوئی معجزہ ہی انہیں اس سے بچا سکتا ہے۔ یہ کہنا ہے صحافی حسن ایوب کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبر سے آگے' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے طرز عمل میں آج کافی بہتری نظر آئی ہے۔ وہ لاؤ لشکر کے ساتھ نہیں عدالت آئے اور وقت سے پہلے پہنچ گئے تھے۔ عوام کے سامنے یہی میسج جا رہا ہے کہ ججوں کا عمران خان کے متعلق اور رویہ ہے اور باقی عوام سے متعلق اور۔

سینیئر صحافی ناصر بیگ چغتائی نے کہا کہ وقت پر انتخابات ہونے والے حالات نظر نہیں آ رہے۔ الیکشن وقت پر نہیں ہوتے تو آرٹیکل 254 اس بارے میں بھی رہنمائی کرتا ہے کہ جو چیز وقت پر نہ ہو سکے ضروری نہیں وہ کبھی بھی نہ ہو، اسے جب بھی کر لیا جائے وہ درست ہے۔ جو کچھ زمان پارک میں ہوا وہ منی سول وار جیسا تھا۔ حیرت ہے جو آدمی عوام سے بار بار کہہ رہا ہے خوف کے بت کو توڑیں اسے اب اپنی سکیورٹی کم ہونے کا خوف لاحق ہے۔

دانش خان نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ سالوں میں جب بھی الیکشن ہوئے ہیں تمام پارٹیوں کو ان میں حصہ لینے کا مساوی موقع نہیں ملا۔ موجودہ انتخابات میں لگ رہا ہے کہ پی ٹی آئی کو روکا جائے گا۔ عمران خان سمجھتے ہیں کہ ملٹی پارٹی ڈیموکریسی نہیں ہونی چاہئیے بلکہ ایک ہی مضبوط لیڈر ہونا چاہئیے جس کے ہاتھ میں طاقت ہو۔ اگر عمران خان جیت جاتے ہیں تو وہ اسی طرح کا نظام لانا چاہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اشرافیہ کے اندر جنگ چل رہی ہے کہ کون اقتدار میں رہے گا اور عوام کو نظریے کے نام پر بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ عمران خان ابھی بھی صرف ذاتی مفادات کی بات کر رہے ہیں سویلین سپریمیسی کی بات نہیں کر رہے۔ ابھی 45 ہزار ایکٹر زمین پاک فوج کی ذیلی ادارے کو دی گئی اور اس پر نہ پی ڈی ایم نے کوئی بات کی اور نہ عمران خان نے۔

بیرسٹر اویس بابر نے کہا کہ نیب قوانین میں جو حالیہ ترامیم ہوئی ہیں ان کے سب سے بڑے بینیفشری عمران خان خود ہیں۔ اس سے قبل نیب کسی کو ضمانت نہیں دیتا تھا اب دیتا ہے اور اب نیب کے مقدمے میں حفاظتی ضمانت کے لئے عمران خان عدالت میں جیسے رجوع کر رہے ہیں وہ نیب ترامیم کا ثمر ہے۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پاکستان کے عوام پی ٹی آئی جیسی فاشسٹ جماعت کو اقتدار میں واپس لائیں گے تو نتیجہ بھی انہی کو بھگتنا پڑے گا۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبر سے آگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی پیش کیا جاتا ہے۔