’4 برس کے دوران افغانستان میں 14 ہزار سے زائد بچے قتل، زخمی اور ریپ کا شکار ہوئے‘

’4 برس کے دوران افغانستان میں 14 ہزار سے زائد بچے قتل، زخمی اور ریپ کا شکار ہوئے‘
اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ میں سامنے آنے والے اعداد و شمار سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ افغانستان بچوں کے لیے سے بدترین ملک ہے۔ گذشتہ 4 برسوں میں بچوں کے حوالے سے 14 ہزار سے زائد سنگین خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئی ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 4 برس کے دوران افغانستان میں سیکیورٹی کی بگڑتی صورتحال نے اس ملک کو بچوں کے لیے بدترین ملک بنا دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے تمام فریقین کی جانب سے کی جانے والی سنگین خلاف وزیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تشویش کی بات ہے کہ گذشتہ 4 برسوں کے مقابلے میں بچوں کی اموات میں 82 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

انتونیو گوتیرس نے افغانستان میں بچوں اور مسلح تنازع پر اپنی چوتھی رپورٹ میں لکھا کہ زمینی تنصیبات، جنگ کی دھماکا خیز باقیات اور فضائی حملوں کے نتیجے میں بچوں کی اموات میں اضافے کا معلوم ہوا۔

رپورٹ کے مطابق حکومت اور حکومتی اتحادی فورسز 30 فیصد بچوں کی ہلاکتوں کے لیے ذمہ دار تھیں۔