خواتین سے زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی نہیں دی جا سکتی، شیریں مزاری

خواتین سے زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی نہیں دی جا سکتی، شیریں مزاری
اسلام آباد : وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے صحافیوں سے اسلام آباد میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین سے زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی نہیں دی جا سکتی۔

شیریں مزاری نے کہا کہ خواتین کو ہراساں کرنے کے حالیہ واقعات قابل مذمت ہیں اور اینٹی ریپ بل کے تحت خصوصی عدالتیں قائم ہوں گی اور 6 ماہ میں کیسز کے فیصلے ہوں گے جن کے اچھے اثرات مرتب ہونگے۔

انھوں نے سوشل میڈیا پر چلنے والے خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پابندیاں لگانی ہیں تو خواتین نہیں مردوں پر لگائی جائیں کیونکہ وہ خواتین کے خلاف ہراسگی اور ریپ کے جرائم میں ملوث ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ہراسگیوں کے کیسز کے بعد لوگوں میں شعور اور آگاھی دینا ناگزیر ہے۔

پاکستانی میڈیا ڈویلپمنٹ آرڈیننس پر ردعمل دیتے ہوئے انسانی حقوق کی وزیر نے کہا کہ پی ایم ڈی اے کا تاحال کوئی حتمی مسودہ تیار نہیں ہوا اور ایک ایسی چیز پر تنقید کی جا رہی جس کا ابھی حتمی مسودہ تیار تک نہیں ہوا۔ انھوں نے مزید کہا کہ جو 17 نکات پر مشتمل مسودہ سوشل میڈیا پر گردش کررہا ہے وہ ہماری حکومت کا نہیں بلکہ یہ پاکستان مسلم لیگ ن کا مسودہ تھا جو اس وقت کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پیش کیا تھا۔

شیریں مزاری نے کہا کہ پی ایم ڈی اے پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت ہوگی۔

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔