"شیخ رشید اور فواد چوہدری کے منہ میں بواسیر ہے کہ جو آئے بکتے چلے جائیں"، مفتی منیب الرحمان

کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) اور حکومت کے درمیان مذاکرات کروانے والے مفتی منیب الرحمان نےکہا ہےکہ وفاقی وزرا شیخ رشید اور فواد چوہدری کے منہ میں بواسیر ہے کہ جو آئے بکتے چلے جائیں۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مفتی منیب الرحمان ٹی ایل پی کے عہدیداران کے لیے ایک ویڈیو میسج ریکارڈ کروا رہے ہیں جس میں وہ بتا رہے ہیں کہ "حکومت میں کچھ سنجیدہ لوگ بھی شامل ہیں جنہیں اپنے زبان و بیان پر کنٹرول ہے۔ شیخ رشید اور فواد چوہدری کی طرح ان کے منہ میں بواسیر نہیں ہے کہ جو آئے بکتے چلے جائیں اور جس کو چاہیں ملک کا غدار قرار دے دیں۔"

https://www.youtube.com/watch?v=6-qhudcnpR0

اس سے قبل اپنے ایک بیان میں مفتی منیب الرحمان نے حکومتی وزرا کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی وزرا کی جانب سے یہ کہنا کہ ٹی ایل پی کا مطالبہ ہے کہ فرانسیسی سفیر کو نکال دیں اور فرانسیسی سفارت خانہ بند کردیں ، یہ بات سراسر جھوٹ تھی ۔

مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ معاہدے میں کیا طے پایا ہے، عمل سے سب سامنے آجائےگا، ہماری کوشش تھی کہ یہ کام حکمت سے پس پردہ کیا جائے، ہم کہتے رہےکہ حکومت طاقت کا استعمال نہ کرے، صبح معاہدہ کیاجاتا ہے اور شام کو ٹی وی پرکہا جاتا ہےکہ معاہدےکی قانونی حیثیت نہیں۔

سابق چئیرمین رویت ہلال کمیٹی کا کہنا تھا کہ فرانسیسی سفیر کو نکالنےکے مطالبے کے حوالے سے وزیروں کے بیانات جھوٹ تھے ، کالعدم ٹی ایل پی نے نہ فرینچ سفیر کی بے دخلی کی بات کی ، نہ ان کا سفارت خانہ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کرنے والے ٹی وی پر بیٹھ کر جھوٹ بولتے تھے کہ فرانسیسی سفیر کو واپس بھیجنے ، فرانسیسی سفارت خانہ بند کرنے یا یورپی یونین سے تعلقات توڑنے کامطالبہ کیا جا رہا ہے۔

مفتی منیب نے کہا کہ ہماراکوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ، اصلاحی کوشش کے پیچھےمفاد نہیں ہے، تحریک لبیک سے کئی بار معاہدے کرکے توڑے گئے، انھیں اعتماد نہیں تھا، ہم نے جوکیا ملک اور ریاست کے مفاد میں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ لال مسجد معاملے پربھی یہی کہا گیا تھا، لال مسجد کے افسوسناک واقعے پرلبرل کہلانے والوں نے بیانیہ بدل لیا، یہ کسی کی فتح یاشکست نہیں، ہم تکبر میں مبتلا نہیں، یہ حکمت و تدبر، فراصت اور عقل مندی کی فتح ہے۔

معاہدے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ بہت جلد ٹی ایل پی کو آئینی جماعت کی حیثیت سے دیکھیں گے ،معاہدے میں کیا طے پایا ، عمل سے سب سامنے آجائےگا، سڑکیں کھل گئی ہیں اور کارکنان پارک میں منتقل ہوچکے ہیں، جلد آپ سنیں گےکہ کارکنان پارک سے بھی دھرناختم کرکے چلے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی گولیاں دشمن کومارنے کے لیے ہوتی ہیں اپنوں کومارنے کے لیے نہیں، ہم اس ملک کےسب سے زیادہ وفادار ہیں، ہمیں کسی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے یہ بیانات سامنے آئے تھے کہ کالعدم ٹی ایل پی کے سارے مطالبات مان لیے گئے ہیں پر فرانسیسی سفیر کی بے دخل کا مطالبہ نہیں مانا جاسکتا۔

یاد رہے کہ رویت ہلال کمیٹی اور چاند دیکھنے کے حوالے سے بھی مفتی منیب اور فواد چوہدری کے درمیان اسی طرح کے سخت بیانات کا تبادلہ کیا گیا تھا۔