وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہےکہ انتہا پسند جماعت سے اتحادکا مطلب عالمی سطح پر تنہائی ہے، انتہا پسند جماعتیں سیاست میں بہتر کردار ادا کرنے کے بجائے انتشار پھیلاتی ہیں، ایسی جماعتوں کی سیاست میں شرکت محدود ہوتی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ٹوئٹ کے ردعمل میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا جب سنی تحریک، تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے زیادہ پرتشدد تھی ، وقت کے ساتھ ایسی جماعت کا خاتمہ ہوجائےگا۔
Religious extremists groups have capacity to use mob for violence but there capacity to stir politics has always been limited, At one point Sunni Tehreek was more violent than TLP but done n dusted this party will be over sooner,alliance with such party means int isolation https://t.co/AusuOUS5Uz
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 2, 2021
ایک اور ٹوئٹ میں وزیر اطلاعات نے میڈیا کےکردار کی تعریف کرتے ہوئےکہا کہ حالیہ بحران میں پاکستان کے مین اسٹریم میڈیا نے ذمہ داری اور احتیاط کا مظاہرہ کیا، اگر میڈیا ایسے بحرانوں میں ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کرے تو حکومتوں کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔
حالیہ بحران میں پاکستان کے مین سٹریم میڈیا نے جس ذمہ داری اور احتیاط کا مظاہرہ کیا میں وزارت اطلاعات کی طرف سے میڈیا کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں اگر میڈیا ایسے بحرانوں میں ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کرے تو حکومتوں کی مشکلات بہت بڑہ سکتی ہیں، سچ ذمہ داری کے ساتھ بیان کرنا ہی صحافت ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 2, 2021
دوسری جانب تحریک انصاف وسطی پنجاب کے صدر سینیٹر اعجاز احمد چوہدری کا کہنا ہےکہ کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ حکومتی معاہدہ خوش آئند ہے، پر امید ہوں کہ جلد ہی معاہدہ پایہ تکمیل پرپہنچےگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن میں کالعدم ٹی ایل پی کیساتھ چلنے کا عندیہ دے دیا۔
جیو نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ سعدرضوی کی رہائی پر گلدستہ لےکر ملاقات کے لیے جاؤں گا،کالعدم تحریک لبیک سے سیاسی معاملات پر گفتگو جلد شروع کریں گے۔