کورونا کی خطرنک قسم پھیلنے کا خطرہ، پاکستان نے 7 ممالک پر سفری پابندیاں عائد کردیں

کورونا کی خطرنک قسم پھیلنے کا خطرہ، پاکستان نے 7 ممالک پر سفری پابندیاں عائد کردیں
پاکستان نے کورونا وائرس کی نئی خطرناک قسم ‘اومی کرون‘ کے خطرے کے پیش نظر پاکستان نے ہانگ کانگ اور افریقا کے 6 ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس نئے کورونا وائرس میں اتنی زیادہ تبدیلیاں ہیں کہ اس کی توقع سائنسدانوں کو نہیں تھی۔ اس کی علامات تو کافی حد تک وہی ہیں جو اس سے قبل دیکھنے میں آئیں یعنی بخار، کھانسی، تھکن، ذائقہ چلا جانا، سونگھنے کی حس کا ختم ہونا اور زیادہ سنگین حالت میں سانس لینے میں دشواری اور سینے میں تکلیف وغیرہ شامل ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ( این سی او سی) کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق ان ممالک میں بوٹسوانا، اسواتینی، لیسوتھو، نمیبیا، موزمبیق، جنوبی افریقا اور ہانگ کانگ شامل ہیں۔

ان ممالک سے مسافروں کی براہ راست اور بالواسطہ آمد پر فوری پابندی ہوگی۔ ان تمام مالک کو کیٹیگری سی میں شامل کیا گیا ہے۔ تاہم ایمرجنسی میں سفر کرنیوالے پاکستانیوں کو سفر کی اجازت لینا ہوگی اور ایئرپورٹ پر ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ دکھانا ہوگا۔

https://twitter.com/OfficialNcoc/status/1464605017290149892?s=20

این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی مسافروں کو 72 گھنٹے پہلے کی پی سی آر کی نیگیٹو رپورٹ دکھانا ہوگی جبکہ ہوائی اڈوں پر مسافروں کا ریپڈ اینٹی جین ٹیسٹ بھی کیا جائے گا۔

پابندی کا شکار ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کو 5 دسمبر تک سفر کی اجازت دی گئی ہے تاہم ان پر صحت اور ٹیسٹنگ پروٹوکول لاگو ہوں گے۔

ذہن میں رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کی نئی قسم ’اومی کرون‘ جنوبی افریقا سے پھیلنا شروع ہوئی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں اصل کورونا کے مقابلے میں اس قدر زیادہ تبدیلیاں ہو چکی ہیں کہ اب تک اس سے بچائو کیلئے تیار کی گئی ویکسین کی افادیت کم ہو سکتی ہے۔

کورونا وائرس کی یہ نئی قسم زیادہ خطرناک تصور کی جا رہی ہے کیونکہ اس میں تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت ہے اور ویکسین کا اثر بھی اس پر کم ہوگا۔