ہمیں اپوزیشن کا کوئی خوف نہیں، تحریک عدم اعتماد لائے، ہم تیار ہیں: شاہ محمود قریشی

ہمیں اپوزیشن کا کوئی خوف نہیں، تحریک عدم اعتماد لائے، ہم تیار ہیں: شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد لانا حزب اختلاف کی جماعتوں کا آئينی حق ہے لیکن ہم اسے سنجیدہ نہیں لے رہے۔ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لائے، ہم سامنے کرنے کیلئے تیار ہیں۔
سماء ٹی وی کے پروگرام ''ندیم ملک لائیو'' میں ملک کے سیاسی معاملات پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فنانس بل کے موقع پر اپوزیشن کی جانب سے حکومتی صفوں میں انتشار کے دعوے کئے جا رہے تھے جو تمام غلط ثابت ہوئے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے اپنے اتحادیوں کی توقعات پر پورا اُتریں۔ مجھے نہیں لگتا کہ تحریک انصاف کے اتحادی اپوزیشن کی وجہ سے ہمارا ساتھ چھوڑ جائیں گے۔ ہميں اپنے اتحاديوں پر پورا اعتماد ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ووٹر عمران خان سے مختلف نظریے والے کسی شخص کو قبول نہيں کرے گا۔
انہوں نے اسٹيٹس کو کو راستے کی ديوار قرار دیتے ہوئے اس کے جلد ٹوٹنے کی امید کا اظہار بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نيب اصلاحات پر ہم اپوزیشن کیساتھ بات چیت کیلئے تيار ہیں مگر وہ قوانین کو ملياميٹ کرنا چاہتے ہیں۔
پاک امریکا تعلقات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کی فون کال کا انتظار نہیں کر رہے۔ جوبائیڈن کی کال اب غیر ضروری ہو چکی ہے۔ امریکا کیساتھ تعلقات میں برف پگھل چکی ہے جو وقت کیساتھ ظاہر ہوتی جائے گی۔ امریکا پاکستان کی اہمیت سے انکار نہیں کرسکتا کیونکہ ہم نے جب بھی مل کر کوئی کام کیا، اس کا فائدہ دونوں ممالک ہوا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ فوج، سيکيورٹی فورسز اور شہريوں نے دہشتگردی کا مقابلہ کيا۔ جو بھی حملے کر رہا ہے ٹی ٹی پی ہو یا کوئی اور ان کےعزائم خاک ميں ملائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عسکری اداروں نے ہر مرحلے پر حکومت کو سپورٹ کیا، سی پیک ہماری ترجیح تھی اور رہے گی۔ سی پیک پروجیکٹ میں کوئی مسئلہ نہیں آیا۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہميں ايک مشکل معاشی صورتحال ملی جبکہ کورونا نے مزيد خراب کيا۔ ہمیں اپوزیشن کا کوئی خوف نہیں، مہنگائی کا مسئلہ ہے۔ اس کیلئے فکر مند بھی ہیں۔