وزیراعظم کا دورہ چین، روسی صدر پیوٹن بھی موجود ہونگے، اہم ملاقات کا امکان، پاکستان کے حق میں بہتر نتائج کی توقع

وزیراعظم کا دورہ چین، روسی صدر پیوٹن بھی موجود ہونگے، اہم ملاقات کا امکان، پاکستان کے حق میں بہتر نتائج کی توقع
وزیراعظم عمران خان کی بیجنگ میں موجودگی کے دوران روسی صدر ولاد میر پیوٹن بھی سرمائی اولمپکس کی تقریبات میں شرکت کے لئے چین میں ہوں گے اور دونوں رہنماؤں کی ملاقات بھی ممکن ہے۔

امریکا کے ساتھ حالیہ تناؤ کی وجہ سے روس خطے میں اپنے حامیوں کی تعداد میں اضافہ کرنا چاہے گا اور اس سلسلے میں پاکستان ایک اہم ملک ہے۔

افغانستان کی وجہ سے بھی پاکستان کی اہمیت بنتی ہے اور چین اور روس کے افغانستان میں مفادات موجود ہیں، جن کو وہ ضرور تحفظ کرنے کے لئے اسلام آباد کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان کی چینی اور روسی صدور سے ملاقاتوں کے پاکستان کے حق میں بہت بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔

انڈیپینڈنٹ اردو میں عمران خان کے دورہ چین کے تناظر میں لکھی گئی تحریر میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی وزیراعظم چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر سرمائی اولمپکس کی تقریبات میں شرکت کے لئے 3 سے 5 فروری کے دوران بیجنگ کا دورہ کریں گے۔

تاہم عالمی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے دورے کا مقصد سی پیک اور پاکستان میں چینی کارکنوں کے تحفظ سے متعلق چین خدشات دور کرنا اور دونوں ہمسایہ ملکوں کے دیرینہ اور دوستانہ تعلقات کے تاثر کو قائم رکھنے کی کوشش ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان دورے کے دوران چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات میں انہیں اعتماد میں لینے کی کوشش ضرور کریں گے۔ اس دورے کا دوسرا مقصد پاکستان کی طرف سے اسلام آباد اور بیجنگ کے دوستانہ روابط کا تاثر دینا ہے۔

یہ بات ذہن میں رہے کہ دوسرے ممالک کے چین میں ہونے والے سرمائی اولمپکس کے بائیکاٹ کے بعد پاکستان کی عدم شرکت دونوں ملکوں کی دوستی کا اچھا تاثر نہ چھوڑتی۔ وزیراعظم نے آج چینی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ خصوصی بات چیت میں کہا کہ وہ آئندہ ہفتے چین کے دورےکے منتظر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ ہمارے 70 سال پرانے قریبی دوستانہ تعلقات ہیں، جو وقت گزرنے کے ساتھ مضبوط ہوئے جب کہ چین ضرورت کے وقت ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا۔

واضح رہے کہ کئی یورپی، امریکی اور ایشیائی ممالک نے 4 فروری سے چین میں شروع ہونے والے سرمائی اولمپکس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ تاہم روسی صدر ولاد میر پیوٹن بھی سرمائی اولمپکس کی تقریبات میں شرکت کے لئے بیجنگ جائیں گے۔