اے آر وائی کے رپورٹر اقرار الحسن پر خفیہ ادارے کے اہلکاروں کا بدترین تشدد

اے آر وائی کے رپورٹر اقرار الحسن پر خفیہ ادارے کے اہلکاروں کا بدترین تشدد
نجی ٹیلی وژن اے آر وائی کے مشہور رپورٹر اقرار الحسن پر دوران کوریج خفیہ ادارے آئی بی کے اہلکاروں نے حملہ کر دیا، انھیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ سندھ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث 5 اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اقرار الحسن اپنے پروگرام کی کوریج کر رہے تھے کہ اچانک آئی بی کے اہلکاروں نے انھیں زدوکوب کرنا شروع کر دیا۔ انھیں شدید زخمی حالت میں عباسی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

https://twitter.com/Tahirnaser/status/1493296510515445761?s=20&t=vlCsepCSMsWO-wK6jtXfyQ

صحافتی حلقوں نے اقرار الحسن کو تشدد کا نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تمام ملزموں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سلیم صافی نے بھی اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اہل صحافت کے لئے جہنم بنتا جا رہا ہے۔ اقرار الحسن کو صحافتی ذمہ داریوں سے روکنا اور تشدد کا نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔

https://twitter.com/SaleemKhanSafi/status/1493309541223702528?s=20&t=-RhLeVuqgNr-6NY88LTKqQ

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی ہونی چاہیے۔ شکر ہے اقرار الحسن کی زندگی بچ گئی ہے۔ اللہ انہیں جلد صحت کاملہ عطا کرے آمین۔

 

https://twitter.com/WaseemBadami/status/1493359774230097920?s=20&t=9hmo7vR_yyuv7_EpqgZJBg

اے آر وائے کے اینکر وسیم بادامی نے بتایا کہ ادارے کے کرپٹ افسر کے بارے میں اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا تو اسلحے کے زور پر دھمکا کر ٹیم کے کپڑے اتروا کر ویڈیو بنائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ذہنی طور پر صدمے سے گزر رہے ہیں۔ ٹیم کے سارے اراکین کے کپڑے اتروا کر ان پر تشدد کیا گیا۔ ان کی ٹیم کے اراکین کو برہنہ کرکے ناصرف ویڈیو بنائی گئی بلکہ نازک اعضا پر کرنٹ لگایا گیا۔

https://twitter.com/ARYNEWSOFFICIAL/status/1493318546801180672?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1493318546801180672%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawnnews.tv%2Fnews%2F1177402

دوسری جانب اے آر وائے کی ایک پوسٹ میں اقرار الحسن نے دعویٰ کیا کہ انٹیلی جنس بیورو کے ایک انسپکٹر کی بدعنوانی بے نقاب کرنے پر انہیں اور ان کی ٹیم کو برہنہ کرکے ویڈیوز بنائی گئیں اور دھمکایا گیا کہ اگر کرپشن کی ویڈیو منظرِ عام پر لائی گئی تو ہماری ویڈیوز جاری کردی جائے گی۔

اینکر کا کہنا تھا کرپشن بے نقاب کرنے پر ٹیم سرِ عام کو 3 گھنٹوں تک مبحوس رکھا گیا اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم کے 2 اراکین کے اعضائے مخصوصہ کو بجلی کے جھٹکے لگائے گئے جو اس وقت شدید تکلیف میں ہیں اور علاج جاری ہے۔

https://twitter.com/SyedNasirHShah/status/1493306215748849665?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1493306215748849665%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawnnews.tv%2Fnews%2F1177402

صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے ایک ٹوئٹر پیغام میں اقرار الحسن اور ان کی ٹیم پر ہونے والے حملے کی مذمت کی اور اے آر وائے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک وفاقی ادارے کے 5 عہدیداروں کو معطل کردیا گیا ہے۔