روس نے اقوام متحدہ میں اپنے خلاف مذمتی قرارداد ویٹوکردی

روس نے اقوام متحدہ میں اپنے خلاف مذمتی قرارداد ویٹوکردی
روس نے یوکرین پر حملے سے متعلق سلامتی کونسل کی مذمتی قرارداد کو ویٹو کر دیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق چین نے سلامتی کونسل میں یوکرین پر حملے سے متعلق مذمتی قرار داد کی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

چین کے علاوہ بھارت اور متحدہ عرب امارات نے بھی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

دوسری جانب سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوٹریس کا کہنا ہے کہ روسی فوجیوں کو بیرکس میں واپس جانے کی ضرورت ہے۔

انتونیو گوٹریس کا کہنا ہے کہ ہمیں ہمت نہیں ہارنی چاہیے اور امن کو ایک اور موقع دینا چاہیے۔

ادھر یورپی یونین کے بعد کینیڈا اور برطانیہ نے بھی روس کے صدر اور وزیر خارجہ پر پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ روس نے 24 فروری کی صبح یوکرین کے مختلف شہروں پر بمباری کی تھی اور یہ سلسلہ آج تیسرے روز بھی جاری ہے، روسی حملے میں اب تک 150 سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

روس کی جانب سے یوکرین کے ملٹری اسٹرکچر اور ائیر ڈیفنس سسٹم کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے جبکہ یوکرین کی فوج کے سربراہ نے بھی روسی فوج کو کیف سے پیچھے دھکیلنے کا دعویٰ کیا ہے۔

امریکا، برطانیہ، کینیڈا، جرمنی، فرانس اور ترکی سمیت متعدد ممالک نے روسی حملے کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر فوجی کارروائی روکنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ چین کا کہنا ہے کہ فریقین جنگ کی بجائے بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کریں۔