(ق) لیگ نے قومی اسمبلی اجلاس سے قبل پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ بنانےکی خواہش کا اظہار کر دیا

(ق) لیگ نے قومی اسمبلی اجلاس سے قبل پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ بنانےکی خواہش کا اظہار کر دیا
پاکستان تحریک انصاف حکومت کی اہم اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) نے وزیر اعظم عمران خان سے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے لیے قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل وہ عثمان بزدار کی جگہ چوہدری پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے کا اعلان کریں۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ق) کی قیادت نے وزیر اعظم خان کو پنجاب اسمبلی کے اسپیکر پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے کا اعلان کرنے کے لیے کہا ہے تاکہ ترین گروپ کی جانب سے 'بغاوت' کے نتیجے میں پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت کو بچانے میں مدد سکے۔

پیش رفت سے آگاہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ق) وزیر اعظم کے لیے مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے مرکز میں اپوزیشن کے اقدام کو روکنے کے لیے اپنا زور استعمال کرنے کی کوشش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ’مسلم لیگ (ق) کو پی ٹی آئی کی قیادت کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ ایک بار مشترکہ اپوزیشن کی کوشش کو ناکام بنانے میں کامیاب ہوجائیں تو وہ پرویز الٰہی کو پنجاب سے سب سے بڑے عہدے پر فائز کریں گے۔ تاہم ماضی کے تجربے کو لے کر مسلم لیگ (ق) کو حکومت کے وعدے پر شک ہے۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی پی ٹی آئی کی قیادت گجرات کے چوہدریوں کے ساتھ کیے گئے کئی وعدوں سےدست بردار ہوچکی ہے۔

اقتدار کے پہلے تین برسوں میں کیے گئے وفاقی وزیر مونس الٰہی سے ’تحریر معاہدے‘ کے باوجود پی ٹی آئی کی قیادت نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ’ اگر وزیر اعظم بروقت پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ پنجاب نامزد کرنے کا فیصلہ نہیں کرتے تو ان کے پاس اختیارات موجود ہیں‘۔

دوسری جانب باغی ترین گروپ کے درجنوں اراکین صوبائی اسمبلی کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو ہٹانے کی حمایت کرنے کے بعد مسلم لیگ (ق) کی قیادت کی جانب سے اپنی جماعت کا وزیر اعلیٰ بنانے کی لابنگ کی جارہی ہے۔

تاہم یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ اگر جہانگیر ترین عہدے کے لیے کسی نام دیتے ہیں وہ امیدوار علیم خان نہیں ہوں گے۔

دوسری جانب مشترکہ اپوزیشن کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کے اتحادیوں ایم کیو ایم پاکستان اور بی اے پی کے ساتھ ان کے مذاکرات میں ’نمایاں پیش رفت‘ سامنے آئے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے میڈیا سےگفتگو میں کہا کہ ’ مسلم لیگ (ق) پی ٹی آئی سے خوش ظاہر نہیں ہوتی، وہ ہمارےساتھ ملانے کے لیے سنجیدہ ہیں، مشترکہ اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں گورنر سندھ ایم کیو ایم پاکستان سے بنانے کا معاہدہ کیا ہے‘۔

اپوزیشن کی جانب سے چوہدری پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ بنانے یا جہانگیر تین گروپ کی جانب سےانہیں اعتماد میں لینے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ’ فی الحال انہیں کوئی پیش کش نہیں کی گئی ہے‘۔