اللہ تعالیٰ نے اچھے اور برے کی جنگ میں نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی: وزیراعظم عمران خان

اللہ تعالیٰ نے اچھے اور برے کی جنگ میں نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی: وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے کسی کو یہ اجازت نہیں دی کہ اچھے اور برے کی جنگ ہو تو آپ کہیں کہ میں نیوٹرل ہوں۔ سچ اور حق کا راستہ آسان نہیں بہت مشکل ہوتا ہے۔

مانسہرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے میں ہر جلسے میں اپنے آپ کو کہہ کر جاتا ہوں کہ میں فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہوں گا لیکن میں جب تقریر کیلئے کھڑا ہوتا ہوں تو پنڈال سے ڈیزل کی آواز آنا شروع ہو جاتی ہے۔ برے اور مشکل وقت میں پوری کوشش کی کہ ڈیزل کی قیمت کم کی جائے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ تین چوہے مل کر میرا شکار کرنا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ میں انھیں این آور او دیدوں۔ تین چوہے مل کر میرا شکار کرنا چاہتے ہیں، ہم انہیں شکست دیں گے۔ جس معاشرے میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوتی وہ معاشرہ ترقی نہیں کرتا۔ فضل الرحمان 30 سال سے دین کے نام پر سیاست کر رہا ہے۔ اسلام آباد میں جو منڈی لگی ہوئی ہے اس میں لوگوں کو خریدنے کیلئے 25 کروڑ کی آفر کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں۔ نوجوانوں کو سکھانا چاہتا ہوں کہ تباہی اور عظمت کا راستہ کون سا ہے۔ سچ اور حق کا راستہ آسان نہیں، بہت مشکل ہوتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آزادی رائے کے نام پر مسلمانوں کو تکلیف دی جاتی تھی۔ ہم نے اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کیخلاف قرار داد پاس کرائی۔ اب ہر سال 15 مارچ اسلامو فوبیا کیخلاف دن منایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کی ایکسپورٹ میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ماضی میں ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہو رہی تھی اور آج مزدور نہیں مل رہے۔ ٹیکس میں تاریخی اضافہ ہوا۔ اس کے علاوہ گندم، گنے، چاول، آلو اور مکئی کی پیدوار بھی بڑھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ چوہے اس لیے اکٹھے ہوئے ہیں کہ ملک کے حالات خراب ہیں۔ ایک بھگوڑا بیماری کا بہانہ کرکے ملک چھوڑ کر فرار ہوگیا۔