اسٹیبلشمنٹ کیساتھ تعلقات مثالی نہیں، امریکی مداخلت کی وجہ سے حکومت گرائی گئی: علی محمد خان

اسٹیبلشمنٹ کیساتھ تعلقات مثالی نہیں، امریکی مداخلت کی وجہ سے حکومت گرائی گئی: علی محمد خان
سابق وزیر مملکت اور تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ ہمارے اسٹیبلشمنٹ کیساتھ تعلقات مثالی نہیں ہیں۔ امریکا کی مداخلت کی وجہ سے ہماری حکومت کو گرایا گیا تھا۔ ہم جلد الیکشن کے سوائے کسی اور بات پر راضی نہیں ہونگے۔

علی محمد خان کا نیا دور ٹی وی کے پروگرام '' ان سائٹ ود نادیہ نقی'' کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ توشہ خانہ کے تحائف فروخت کرنا قطعی طور پر خلاف قانون نہیں تھا۔ پہلے ان تحائف کو محض 15 فیصد ادائیگی کرکے خریدا جا سکتا تھا لیکن عمران خان کے دور میں اسے 50 فیصد کر دیا گیا تھا۔ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ان تحائف کو خریدنے کی روایت ختم ہونی چاہیے تو اس پر قانون بنا دینا چاہیے۔

فرح خان کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے تو حکومت ختم ہونے کے بعد ہی اس خاتون کا نام پہلی بار سنا تھا۔ تاہم میرا جب جب صوبہ پنجاب جانا ہوا، وہاں لوگوں کو شکایات کرتے ہوئے سنا، میں اس بات کا برملا اظہار کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ تاہم جہاں بزدار صاحب کی خامیاں بیان کی جاتی ہیں، وہاں ان کی اچھائیاں بھی ہیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہ کسی بڑے کیمپ کا حصہ نہیں تھے۔ ان کی تمام وفاداریاں صرف اور صرف عمران خان کیساتھ تھیں۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ میں آج ایک بات واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ اگر فرح گوگی نامی خاتون پر کسی بھی قسم کی کرپشن نکلتی ہے تو عمران خان کبھی بھی اس کی حمایت نہیں کریں گے۔ شہاز شریف صاحب کو چاہیے کہ ان کیخلاف الزامات کی فی الفور تحقیقات کرائیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مجھے قوی امید ہے کہ عیدالفطر کے بعد انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیا جائے گا۔ ہمیں احتجاج کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔ آصف زرداری، میاں نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان سب جلد انتخابات کے حق میں تھے، اب کیا وجہ ہے کہ وہ اس سے بھاگ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میری توقع ہے کہ کہیں نہ کہیں ہمارے مطالبات پر بات ہو رہی ہوگی لیکن جلد الیکشن کے علاوہ ہم کسی اور بات پر راضی نہیں ہونگے۔ کیونکہ اس میں تاخیر ملک وقوم کے فائدے میں نہیں ہے۔