امریکی سفارت خانے کی جانب سے متنازعہ ٹویٹ، تحریک انصاف کے رہنماؤں نے عمران خان پر ایک حملہ قرار دے دیا

امریکی سفارت خانے کی جانب سے متنازعہ ٹویٹ، تحریک انصاف کے رہنماؤں نے عمران خان پر ایک حملہ قرار دے دیا


تحریک انصاف کے حامیوں کی جانب سے اس معاملے کو اٹھایا جانا فطری تھا لیکن حکومت کے عہدیداروں کی جانب سے اس طرح کے بیانات سمجھ سے باہر ہیں۔ ایک طرف گورنر عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ ملک کے وزیر اعظم کے خلاف ٹوئیٹ کو کیسے ریٹوئیٹ کر سکتے ہیں۔ دوسری طرف انسانی حقوق کی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری ایک قدم آگے جاتے ہوئے بولیں کہ امریکی ایمبیسی کی جانب سے دی گئی صفائی ناکافی ہے، خصوصاً اتنا وقت گزر جانے کے بعد۔

انہوں نے کہا کہ امریکی ایمبیسی کا اکاؤنٹ یقیناً ہیک نہیں ہوا تھا کیونکہ ایمبیسی کے مطابق ان کا اکاؤنٹ ایک ایسے شخص کے پاس تھا جس کو یہ چلانے کی اجازت تھی نہ ہی یہ ٹوئیٹ کرنے کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ناقابلِ قبول ہے کہ امریکی ایمبیسی میں ایک ایسا شخص کام کر رہا ہے جو کہ ایک مخصوص سیاسی جماعت کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے یہاں امریکی ایمبیسی کے سٹاف کو یہ دھمکی بھی دی کہ مستقبل میں ایسے لوگوں کو ویزا حاصل کرنے کے عمل میں بھی کڑی نگرانی سے گزرنا پڑ سکتا ہے۔