جج، جرنیل سمیت سب مریم نواز کے نشانے پر کیا لیگی دور میں چینلز کو اشتہارات روکے گئے؟ پی ڈی ایم پھر ناکام ؟

جج، جرنیل سمیت سب مریم نواز کے نشانے پر کیا لیگی دور میں چینلز کو اشتہارات روکے گئے؟ پی ڈی ایم پھر ناکام ؟

نواز شریف اور مریم نواز ایک طرف تو قانون کی عدالت میں بھی اپنا مقدمہ لڑ رہے ہیں لیکن دوسری جانب وہ عوام کے سامنے بھی اپنا مقدمہ رکھ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، ہماری سزا درست نہیں تھی، مزمل سہروردی



 



جج ارشد ملک کی ویڈیوز، جسٹس شوکت صدیقی کی تقریر اور پانامہ کیس کے دوران واٹس ایپ کا معاملہ، ابھی تک سوالیہ نشان ہے۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو ٹیپ اسی سلسلے کی ایک تازہ کڑی ہے، عنبر شمسی



 



اس حکومت میں صحافیوں کے پروگرام بند کروائے گئے، ان کو نوکریوں سے نکلوایا گیا، معاملہ یہاں تک ہی نہیں رکا بلکہ انھیں اغوا تک کیا گیا، گولیاں چلائیں گئیں اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا لیکن ملک کا وزیراعظم کہتا ہے ہمارا میڈیا برطانیہ سے زیادہ آزاد ہے، مرتضی سولنگی



 



طیب اردگان کی ہی سٹریٹجی پاکستان میں اپنائی جا رہی ہے۔ انہوں نے بھی اپنے ملک میں اسی قسم کا ماڈل اپنایا ہے۔ ترک صدر نے اپنے ہمنوائوں سے کہا کہ وہ چینل خرید لیں لیکن اگر وہ نہیں بیچتے تو انھیں بند کر دیں، رضا رومی