’عمران خان جلد رہا ہوں گے اور وزیراعظم بنیں گے‘

رؤف حسن نے کہا کہ عدالتوں کو ایک ٹول کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔چیف جسٹس نے اپنی پسند کا فیصلہ کرنے کے لیے ’ہم خیال ججز‘ پر مشتمل بینچ تشکیل دیا ہے، جس کو پی ٹی آئی کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ امید ہے عدالتیں بدترین سیاسی انجینئرنگ کا باب بند کریں گی۔

’عمران خان جلد رہا ہوں گے اور وزیراعظم بنیں گے‘

ترجمان پاکستان تحریک انصاف رؤف حسن کا کہنا ہے کہ عنقریب بانی پی ٹی آئی رہا ہوں گے اور وزیراعظم بنیں گے۔

ی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سزا کی معطلی کو امید کی کرن قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی دیگر مقدمات میں بھی سزائیں معطل ہوں گی۔ سزا کو یکسر منسوخ کر دیا جانا چاہیے تھا کیونکہ یہ کیس ’سیاسی انتقام‘ پر مبنی تقریباً 200 غیرسنجیدہ، بوگس مقدمات میں سے ایک ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں کو ایک ٹول کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔

رؤف حسن نے کہا کہ امید ہے عدالتیں بدترین سیاسی انجینئرنگ کا باب بند کریں گی۔ کابینہ ججوں کے خط کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کمیشن بنانے سے پہلے ججوں کے خط پر فیصلہ سنا دیا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ پی ٹی آئی 7 رکنی بینچ قبول نہیں کرے گی کیونکہ چیف جسٹس نے اپنی پسند کا فیصلہ کرنے کے لیے ’ہم خیال ججز‘ پر مشتمل بینچ تشکیل دیا ہے، جس کو پی ٹی آئی کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی تحقیقات فل کورٹ کے ذریعے کرائی جائیں اور عدالتی کارروائی براہ راست نشر کی جائے۔ ایک جوڈیشل کانفرنس بھی طلب کی جائے جہاں تمام ججز کو اپنا مؤقف پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

انہوں نے کہا کہ تصدق حسین جیلانی ایک قابل اعتبار شخص ہیں، انہوں نے ایک رکنی انکوائری کمیشن کی سربراہی سے دستبرداری کا درست فیصلہ کیا ہے۔

رؤف حسن نے کہا کہ تصدق حسن جیلانی نے خط میں کہا ہے کہ ججوں نے خط میں سپریم جوڈیشل کونسل اور اس کے چیئرمین چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کیا ہے۔ لہٰذا یہ عدالتی وقار کی خلاف ورزی ہوگی کہ ایسے معاملے کی انکوائری کروں، جو سپریم جوڈیشل کونسل یا سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق جج نے پی ٹی آئی کے مؤقف کی تائید کی ہے کیونکہ پی ٹی آئی بھی یہی کہہ رہی ہے کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور فل کورٹ کے ذریعے تحقیقات ہونی چاہیے۔

رؤف حسن نے وکلا برادری اور بار ایسوسی ایشنز کو ان کے متفقہ مؤقف پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ وہ اسی طرح دباؤ ڈالیں گے تاکہ اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ آئین اور قانون کی بالادستی کی بات کی اور عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سماعت کی۔  عدالت نے مختصر سماعت کے بعد توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی سزا معطل کردی اور ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

توشہ خانہ کیس میں سزا نیب پراسکیوٹر کے بیان کی روشنی میں معطل کی گئی۔  چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ سزا کے خلاف اپیل عید کے بعد مقرر کریں گے۔

نیب پراسکیوٹر نے کہا کہ فیصلے کا جائزہ لیا ہے یہ سزا معطلی کا کیس ہے۔  جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ یہ نیب کا بڑا قابل تعریف مؤقف ہے۔

جسٹس میاں گل حسن نے اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کیا نیب سزا معطلی پر کوئی مؤقف پیش کرنا چاہتا ہے؟ پراسیکیوٹر نیب نے کہا سزا معطلی پر کوئی اعتراض نہیں، اپیلیں ابھی نہیں سنی جاسکتی ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے استدعا کی کہ سزا کےساتھ کیس فیصلہ بھی معطل کردیا جائے۔  جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا وہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، ابھی اسے چھوڑ دیں۔

بعد ازاں توشہ خانہ کیس میں اپیلوں پر سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی گئی۔