بھارت میں مسلم مخالف جذبات اپنی نئے عروج پر ہیں۔ مسلم شناخت ایک جرم بن چکی ہے۔ اور اس سے متعلقہ تمام سرگرمیاں بھی ہلاکت کا باعث ہیں۔ بھارت میں اب ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایک شخص کو ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے ہتھووڑوں کے ساتھ بد ترین تشدد کیا جا رہا ہے اور اسکی وجہ یہ کہ اس کے بارے میں انتہا پسندوں کو شبہ تھا کہ وہ گائے کا گوشت لے کر جا رہا ہے۔ اس تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔
ویڈیو میں ایک شخص کو جسمانی تشدد کے لیے ہتھوڑے کا استعمال کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا جبکہ واقعہ کے دوران ایک پولیس اہلکار بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ متاثرہ مسلمان شخص نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے ٹرک میں بھینس کا گوشت گڑگاؤں کے علاقے نوح سے صدر بازار لے جارہا تھا، جب وہ گڑگاؤں پہنچا تو موٹرسائیکلوں پر سوار چند لوگوں نے اس کا پیچھا کیا، اس نے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن اسے روک لیا گیا۔ بعد میں مسلمان شخص کو سوہنا کے قریب کسی اور جگہ لے گئے اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا۔
پولیس نے کہا ہے کہ ملزم پردیپ یادیو کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ دیگر کی شناخت ہوگئی ہے اور ان کو پکڑنے کے لیے کوششیں کی جاری ہیں۔