موہنجو داڑو کو مکمل تباہی کا خطرہ لاہک ہے

موہنجو داڑوکے حیرت انگیز آثار قدیمہ 1922 ء میں دریافت ہوئے ۔ بعد میں آنے والے برسوں میں ان کی کھدائی کا کام جاری رہا۔ اب یہ آثار دریائے سندھ کے کٹاؤ کی زد میں ہیں۔ ان کے مکمل طور پر تباہ ہوجانے کا خطرہ منڈلارہا ہے ۔ 18 ویں ترمیم کے بعد اس مقام کا تحفظ صوبائی حکومت کی ذمہ داری تھی ۔ تاریخی اہمیت رکھنے کے باوجود یہ آثار غفلت کا شکار ہیں۔ ان کے تحفظ کے لیے سنجیدگی کی ضرورت ہے۔