ملک بھر میں کورونا وائرس کی وباء کی دوسری لہر کے باعث بند کیئے گئے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ 15 ستمبر کو تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا تھا، اس وقت بیماری لگنے کا ریٹ 1 اعشاریہ 9 کے قریب تھا۔
وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمو نے کہا کہ 26 نومبر کو تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا تو کورونا وائرس کی مثبت شرح 7 اعشاریہ 14 ہو گئی تھی، پچھلے 8 ماہ کے دوران تعلیم کا بہت نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماہرین نے بتایا تھا کہ تعلیمی ادارے بند کرنے سے مثبت شرح کم ہوگی، کورونا وائرس کی مثبت شرح 7 اعشاریہ 14 سے کم ہوکر 6 اعشاریہ 10 ہو گئی ہے۔
شفقت محمود نے مزید کہا کہ ابھی بھی کورونا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں، 9 ویں تا 12 ویں جماعت کے امتحانات ہونے ہیں، اس سال کسی بچے کو امتحان کے بغیر پاس نہیں کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ 18 جنوری سے نویں سے 12 ویں جماعت تک کی کلاسیں کھل جائیں گی اور پڑھائی شروع ہو جائے گی، جبکہ پرائمری سے مڈل کی کلاسیں 25 جنوری کے بجائے یکم فروری سے کھلیں گی جبکہ پرائمری سے 8 ویں تک کی کلاسوں کے علاوہ ہائر ایجوکیشن کے تعلیمی ادارے بھی یکم فروری سے کھلیں گے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ مختلف شہروں میں انفیکشن کا ریٹ مختلف ہے، اگلے ہفتے تمام صورتِ حال پر دوبارہ غور کیا جائے گا،
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے یہ بھی بتایا کہ شہروں میں کورونا وائرس کی شرح دیکھ کر مزید فیصلے کیئے جائیں گے، اگلے ہفتے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں شہروں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا پھر جائزہ لیا جائے گا۔