پنجاب پولیس کا یوینفارم ایک بار پھر تبدیل کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ نے آئی جی پنجاب کو نئی یونیفارم کے لیے 3 رنگ منتخب کرنے کا حکم دے دیا۔ منتخب کیے گئے تینوں رنگوں کے بارے میں عوامی سروے بھی کرایا جائے گا۔عوامی سروے اور اعلیٰ افسران کی مشاورت کے بعد پولیس یونیفارم کے لیے نیا رنگ منتخب کیا جائے گا۔
نومبر2017ء میں پنجاب پولیس کی نئی وردی ختم کرکے ایک مرتبہ پھر پرانی وردی بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے پولیس کی سابق وردی ختم کرکے نئی وردی لاگو کی تھی جوکہ آئی جی پنجاب سے لے کر کانسٹیبل تک کے ملازمین کے لیے لازمی قرار دی گئی تھی جبکہ پولیس افسران اور اہلکاروں کی جانب سے نئی وردی پرتحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ نئی وردی تبدیل ہونے سے پولیس وردی کا رعب بھی ختم ہو چکا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا ان وجوہات کی بنا پر دوبارہ پولیس کی نئی وردی منسوخ کر کے پرانی وردی بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور یکم جنوری 2018سے پرانی وردی دوبارہ بحال ہو جائے گی۔ تاہم اب وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ بھی پولیس کی وردی بدلنا چاہتے ہیں جس کے لیے انہوں نے ہدایات جاری کر دی ہیں۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے پنجاب پولیس کے اہلکاروں اور افسران کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کردیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ یہ اضافہ فکس لاء اینڈ آرڈر الائونس کی مد میں کیا گیا ہے۔ جس کا اطلاق ایک کانسٹیبل سے لے کر ایڈیشنل آئی جیز کے عہدے کے افسران کی تنخواہوں میں لاگو ہوگا۔ پولیس اہلکاروں اور افسران کی تنخواہوں میں 12 ہزار روپے سے 80 ہزار روپے تک اضافہ کیا گیا ہے۔ اس اضافے کے باعث صوبائی خزانے پر 35 ارب روپے کے سالانہ اخراجات کا بوجھ بڑھے گا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پولیس کانسٹیبل کی تنخواہ میں 12 سے 15 ہزار روپے جبکہ ایڈیشنل آئی جیز کی تنخواہ میں 75 سے 80 ہزار روپے کا اضافہ ہوگا۔ پنجاب پولیس وردی