ارے دیوانو، مجھے پہچانو ۔۔۔ میں ہوں کون؟

ارے دیوانو، مجھے پہچانو ۔۔۔ میں ہوں کون؟
موجودہ ملکی حالات پر سوائے کڑھنے کے یہ بیچاری قوم اور کر بھی کیا سکتی ہے اور آجکل وہ یہی کر رہی ہے۔ بے وقوف قوم موجودہ حالات کی ذمہ دار سیاستدانوں کو سمجھ رہی ہے جبکہ یہ سارا کھیل میرا ہی رچایا ہوا ہے۔ حدیث مبارکہ ہے کہ ظلم ہوتے دیکھو تو طاقت سے روکو، یہ نہ کر سکو تو منع کرو اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو دل میں برا جانو اور یہ قوم 73 سال سے یہی کرتی آ رہی ہے جبکہ اسے معلوم ہے کہ یہ ایمان کا سب سے کم درجہ ہے۔ جب کسی قوم کی غیرت مر جائے اور اسے اپنی عزت کا پاس نہ رہے تو وہ اپنا حق لینے کیلئے کسی احتجاج کا حق بھی نہیں رکھتی۔

قوم نہیں جانتی کہ اسے آج جس زبوں حالی کا سامنا ہے وہ صرف 2018 کے انتخابات کے نتیجے میں نہیں آئی بلکہ یہ میری جہد مسلسل کا نتیجہ ہے۔ قوم کو تو یہ بھی نہیں معلوم کہ جب سے میں نے ملک کو فلاحی مملکت سے سیکیوریٹی اسٹیٹ میں تبدیل کیا اسی دن سے ملک کی تنزلی کا آغاز ہو گیا تھا۔ میں قوم کو یہ باور کراتا رہتا ہوں کہ بھارت ہمارا دشمن ہے لیکن بے وقوف یہ سوال نہیں کرتی کہ کیا بھارت کو ہم سے کوئی خطرہ نہیں۔ جاہل قوم یہ بھی نہیں پوچھتی کہ کیا وہاں بھی اسی طرح کے حالات ہیں۔

میرے نزدیک سوائے میری برادری کے اس ملک کا ہر شخص غدار ہے۔ ہاں ایوب خان، یحیی خان، ضیاء الحق اور مشرف بھی میرے ہی روپ تھے۔ یہ بدنصیب قوم تو یہ بھی نہیں جانتی کہ بھارت کو تین دریا میں نے ہی بیچے تھے۔ قوم بنگلہ دیش بنانے میں میرا کردار سے بھی واقف نہیں۔ سیاچین بھارت کو پلیٹ میں رکھ کر میں نے ہی دیا تھا۔ اس قوم کے بے وقوف ہونے میں کیا شک ہے کہ کارگل میری غلطی کی وجہ سے بھارت کے قبضہ میں گیا لیکن میں نے اس کا ذمہ دار نواز شریف کو ٹھہرا دیا اور بعد میں خود واچپائی کو کورنش بجا لایا۔

قیام پاکستان کے وقت سے ہی خارجہ، داخلہ اور معیاشی پالیسی کو میں نے اپنے ہاتھ میں رکھا ہوا ہے بس عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے ہر دور میں سامنے ایک حکومت رکھی ہوتی ہے جو میں خود ہی بناتا ہوں۔ جب حکومت عوام کے غیض و غضب کا شکار بننے لگتی ہے تو میں دوسری حکومت لانے کی منصوبہ بندی شروع کر دیتا ہوں۔

حکومت اگر میرے کسی بھائی پر مقدمہ بنائے یا کوئی بڑا منصوبہ میرے حوالے نہ کرے تو میں اسے عبرت کا نشانہ بنا دیتا ہوں۔ آج کل کچھ سر پھرے مجھ پر اور میرے بھائیوں پر بہت تنقید کر رہے ہیں لیکن وہ میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے کیونکہ جب تک اس قوم کی غیرت نہیں جاگتی میں ہی فرعون وقت ہوں۔ جب تک اس ملک کی بے وقوف عوام میری باتوں پر یقین کرتی رہے گی تب تک میں اسی طرح اس ملک و قوم کا خون نچوڑتا رہوں گا۔

بک رہا ہوں جنوں میں کیا کیا کچھ

کچھ نہ سمجھے خدا کوے کوئی

مصنف ایک سیاسی ورکر ہیں۔