Get Alerts

'دیکھو انہوں نے میرے ساتھ کیا کردیا': جب پھانسی کی رات ذوالفقار علی بھٹو کی روح علامہ اقبال کے بیٹےسے ملنے آئی

'دیکھو انہوں نے میرے ساتھ کیا کردیا': جب پھانسی کی رات ذوالفقار علی بھٹو کی روح علامہ اقبال کے بیٹےسے ملنے آئی
علامہ اقبال کے فرزند جاوید اقبال کو اپنے والد سے اکتساب فیض کا موقع ملا۔ اور کچھ نہیں تو اقبال کی براہ راست ںصیحتیں جاوید اقبال کے لئے ہوا کرتیں جو آج بھی نوجوانوں کے لئے مشعل راہ ہیں۔ اسی تربیت کا ہی اثر تھا کہ جاوید اقبال روحانی دنیا سے ایک خاص تعلق رکھتے تھے۔ اسی تعلق کا ہی نتیجہ تھا کہ  جب اس ملک کا ایک منتخب وزیر اعظم آمرانہ جبر کے سامنے نہ جھکنے کا فیصلہ کر کے رات کے اندھیرے میں پھانسی کے پھندے پر جھولا تو اسکی روح  فرزند اقبال کو اپنا دکھ اور اضطراب سنانے انکے کمرے میں آئی۔ یہ ذولفقار علی بھٹو اور جاوید اقبال کے تعلق کی کہانی ہے۔ جو روحانی دنیا  سے متعلق حیران کن واقعات میں سے ایک ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ میں ان چند لوگوں میں سے ایک ہوں جن کو جس رات ذولفقار علی بھٹو کو پھانسی ہوئی رات 3 بجے کے قریب مجھے محسوس ہوا کہ کوئی میرے کمرے میں داخل ہوا ہے اور اسنے میری چادر کھینچ دی ہے اور جس وقت میں اٹھ کھڑا ہوا تو میری اہلیہ بھی اٹھ گئیں اور مجھ سے پوچھا کہ کیا کوئی ڈراونا خواب دیکھا ہے؟ تومیں نے کہا نہیں بھٹو ابھی یہاں موجود تھے۔ اور انہوں نے مجھے انگریزی میں کہا دیکھو انہوں نے میرے ساتھ کیا کردیا ہے۔

علامہ اقبال کے بیٹے جاوید اقبال 2008 میں ذولفقار علی بھٹو کی برسی پر صحافی حامد میر کو دوران انٹریو اس واقعے کی تفصیل دیتے  ہوئے  بتاتے ہیں کہ اگرچہ وہ بھٹو کے خلاف الیکشن لڑے جس میں ہار جیت ہوتی ہے۔ تاہم وہ میرے دوست تھے میں انہیں 1950 سے جانتا تھا اور پہلی بار ان سے شناسائی 1950 میں ہوئی تھی۔یہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں تھے میں کیمبریج میں تھا۔ تو جب انہیں ایوب خان کی کابینہ سے نکالا گیا تو جب بھی وہ لاہور آتے تو فلیٹیز ہوٹل میں ٹھہرتے تھے لیکن رات کا کھانا میرے ساتھ کھاتے تھے۔

جس وقت انہوں نے پارٹی بنائی تو میری یہ خواہش تھی اور مجھے مادر ملت فاطمہ جناح نے کہا کہ آپ کونسل آف مسلم لیگ میں شامل ہوں جس کا میں نے ان سے کہا کہ آپ اپنی پارٹی نہ بنائیں بلکہ کونسل آف مسلم لیگ بنائیں۔ گو کہ اسکی حالت کافی پتلی تھی۔لیکن چونکہ وہ قائداعظم کی پارٹی تھی اس لئے ہم سب کی خواہش تھی کہ بھٹو اسی کے پلیٹ فارم سے اپنا معاشی و سماجی پروگرام پیش کریں۔

میرا ان سے اسی بات پر اختلاف تھا اور اسی پر الیکشن بھی ہوا میں ان سے الیکشن ہارا اور شاید یہ ہار میرے لئے فائدہ مند ثابت ہوئی کہ وہ بھٹو کے خلاف قتل کیس کی سماعت کے لئے بننے والے بینچ کا حصہ بننے سے بچ گئے کیونکہ میرے پاس عذر آگیا تھا۔

وہ کہتے ہیں کہ میں ان چند لوگوں میں سے ایک ہوں جن کو جس رات ذولفقار علی بھٹو کو پھانسی ہوئی رات 3 بجے کے قریب مجھے محسوس ہوا کہ کوئی میرے کمرے میں داخل ہوا ہے اور اسنے میری چادر کھینچ دی ہے اور جس وقت میں اٹھ کھڑا ہوا تو میری اہلیہ بھی اٹھ گئیں اور مجھ سے پوچھا کہ کیا کوئی ڈراونا خواب دیکھا ہے؟ تومیں نے کہا نہیں بھٹو ابھی یہاں موجود تھے۔ اور انہوں نے مجھے انگریزی میں کہا دیکھو انہوں نے میرے ساتھ کیا کردیا ہے۔ look what they have done to me