سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسد عمر نے لکھا کہ وزیر اعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ 65 سال سے زائد عمر کے ایسے غریب اور بیمار قیدی جو کسی گھناؤنے جرم کے مرتکب نہیں، ان کو رہا کرنے کی پالیسی بنائی جائے۔
وزیراعظم کا فیصلہ کے 65 سال سے زیادہ عمر کے غریب قیدی جو بیمار ہیں اور کسی گھناؤنے جرم کے مرتکب نہیں، ان کو رہا کرنے کی پالیسی بنائی جائے، ایک اور قدم ہے ایک ایسے پاکستان کی طرف جس میں حکومت کی اولین ترجیح ملک کا کمزور طبقہ ہے نا کے طاقتور اور دولتمند
— Asad Umar (@Asad_Umar) November 21, 2019
اسد عمر نے اپنی ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ یہ ایک اور قدم ہے ایک ایسے پاکستان کی طرف جس میں حکومت کی اولین ترجیح ملک کا کمزور طبقہ ہے نہ کے طاقتور اور دولتمند افراد۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے بیرون ملک جانے کے بعد مختلف طبقات کی طرف سے یہ مطالبہ سامنے آ رہا تھا کہ جب حکومت ایک سزا یافتہ مجرم کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے سکتی ہے تو جیل میں دیگر بیمار قیدیوں کو بھی ان کی مرضی کے مطابق علاج کی اجازت دی جائے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج نے بھی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملک بھر کی جیلوں میں قید بیمار قیدیوں کی سزا معاف کرنے کی درخواست کر رکھی ہے۔
انہوں نے صدر کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا تھا کہ ایک مجرم ملک سے باہر جاسکتا ہے تو باقی غریبوں کو بھی معاف کیا جائے اور پاکستانی جیلوں میں قید بیماروں کی سزا معاف کی جائے۔