نواز شریف کچھ باتیں منوانے کے لیے یہ بیانیہ اپنا رہے ہیں، کچھ وقت گزرنے کے بعد ملکی مفاد میں وہ بھی چپ ہو جائیں گے۔ فیض آباد دھرنے سے متعلق نیا فیصلہ پورا پنڈورا باکس کھول دے گا۔ قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھی ججز ان کے ساتھ کھڑے نہیں ہوں گے تو ریویو کے فیصلے کا بھی وہی حال ہو گا جو اصل فیصلے کا ہوا تھا۔ یہ کہنا ہے اعجاز احمد کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں صبیح الحسنین نے کہا، آئی ایس آئی نے فیض آباد دھرنے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے جواب میں 21 نکات پر مشتمل ریویو فائل کیا تھا جس میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ مبہم ہے اور اس میں کسی ذمہ دار اہلکار کی نشاندہی نہیں کی گئی۔ اس کے علاوہ ہمیں اپنی صفائی دینے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔
حسن ایوب خان کے مطابق طاقتور حلقوں نے ابھی تک نواز شریف کو سابق آرمی چیف اور سابق آئی ایس آئی چیف پر تنقید کرنے سے منع نہیں کیا مگر ان کی رائے ہے کہ اس سے کوئی مقصد حاصل نہیں ہو گا۔ ادارے کے اندر پہلے سے احتساب کا عمل چل رہا ہے مگر نواز شریف کے بیانیے سے احتساب کے اس جاری عمل کے سیاسی ہونے کا خدشہ پیدا ہو جائے گا۔ اس وقت تک اسٹیبلشمنٹ نے نواز شریف کے بارے میں ناراضگی کا کوئی اظہار نہیں کیا۔
رضا رومی کی میزبانی میں 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب نیا دور ٹی وی پر 9 بج کر 5 منٹ پر نشر کیا جاتا ہے۔