جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے بلڈرز اور متاثرین کے احتجاج پر لاٹھی چارج کی مذمت کی اور کہا کہ نسلہ ٹاور کے باہرجو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ فلیٹ الاٹ کرانے والوں کے بجائے بلڈر ہو یا سندھ حکومت جس کی غلطی ہو پہلے اسے سزا دی جائے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ساری عمارتوں کا معاوضہ ادا کرنے لگے تو ہمیں 10 سے 15 سال لگیں گے اور اس کے لیے اربوں روپے چاہئیں۔
واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز کمشنر کراچی کو ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور کو گراکر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا جس میں عدالت کا کہنا تھا کہ 400 مزدور لگائیں مگر نسلہ ٹاور کو گراکر ایک ہفتے میں رپورٹ دیں۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے کے خلاف نہیں جاسکتے، جس نے نسلہ ٹاور میں غلط کام کیا ان کےخلاف کارروائی کی جائے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عدالت نےحکم دیا ہے کہ نسلہ ٹاور کے متاثرین کو بلڈرز رقم دیں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ تفریق کی سیاست کراچی کو تباہ کر رہی ہے، کے ایم سی کہتی تھی وسائل نہیں، ہم انہی وسائل میں تفریحی سہولتیں مہیا کر رہے ہیں۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ تفریق کی سیاست چھوڑ کر کراچی کے لیےکام کرنا ہے، کراچی کے مسائل کےحل کے لیے ہر کسی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہوں۔