ایرانی رکن پارلیمنٹ جنہیں چند روز قبل کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی، ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ہفتے کی صبح انتقال کر گئے ہیں۔
محمد علی رمضانی دستک جو کہ حال ہی میں آستانہ اشرفیہ کے رکن منتخب ہوئے تھے، ان کو چند ہی روز کورونا وائرس تشخیص کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ایران کے سرکاری میڈیا نے یہ نہیں کہا کہ دستک کی موت کورونا وائرس کے باعث ہوئی۔ سرکاری میڈیا کے مطابق ان کی وفات ’فلو اور ایسے کیمیائی زخموں‘ کے باعث ہوئی جو انہیں ایران عراق جنگ کے دوران آئے تھے۔
ایران کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک ملک میں کورونا وائرس کے 593 تصدیق شدہ کیسز سامنے آئے ہیں، جن میں سے 43 افراد کا انتقال ہو چکا ہے۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 9 افراد اس بیماری کے باعث اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ اسی عرصے میں 205 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 593 تک جا پہنچی ہے۔
تاہم، ایرانی حکام نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ اس بیماری سے مرنے والوں کی اصل تعداد 210 ہے۔ یاد رہے کہ ایرانی حکام پر الزام لگتا رہا ہے کہ وہ اصل حقائق دنیا اور اپنی عوام کے سامنے نہیں لا رہے