ٹیم پاکستان کی بدترین پرفارمنس پہ ہم سب غصے میں ہیں۔ انتہا سے زیادہ دکھ ہے ہمیں اپنی ٹیم کے مسلسل ہارنے کا۔ لیکن ذرا سوچو تو اور وہ بھی یخ ٹھنڈے دماغ سے کہ پلیئرز کو کتنا دکھ ہوگا کارکردگی نہ دکھلانے کا۔ بنگلا دیش جیسی ماڑی ٹیم سے بھی ہار گئے وہ۔ اس کا کس قدر افسوس ہوگا انہیں؟ اوپر سے میڈیا اور فینز کی جانب سے شدید تنقید، برا بھلا کہنا، انہیں گالیاں تک دینا، اس سے تو اور بھی دل دکھا ہوگا نا ان کا۔ جی بالکل ایسا ہی ہے۔ اگر ہم سب غصے میں ہیں تو ہمارے پلیئرز ہم سے زیادہ غصے میں ہیں اپنے آپ پر۔ اور یہ بتلایا ہے پاکستان کے ریڈ بال کوچ جیسن گلیسپی نے پی سی بی کی پوڈ کاسٹ میں۔
گلیسپی اس پوڈ کاسٹ میں کہیں دکھی ہوئے، کہیں جذباتی اور کہیں انتہا سے زیادہ پر امید نظر آئے۔ کہنے لگے ہمیں معلوم ہے کہ ہمیں انگلینڈ کے خلاف کوئی ریٹ ہی نہیں کر رہا۔ کسی کو بھی ہم سے کوئی امید نہیں۔ اور ہو بھی کیوں کہ ہم بنگلا دیش سے بھی ہار گئے۔ چلیں نہ رکھیں ہم سے امید، کوئی بات نہیں۔ لیکن فینز کی طرح پلیئرز بھی شدید غصے میں ہیں۔ وہ بھرے بیٹھے ہیں غصے سے۔ وہ چاہتے ہیں فوراً سے پہلے انگلینڈ کے خلاف میدان میں اتریں اور چھا جائیں۔ زبردست کارکردگی دکھلائیں۔ اور میں نے بھی انہیں کہہ دیا ہے کہ شیر جوانو! رزلٹ Matter ہی نہیں کرتا۔ ہار جیت کی فکر مت کرنا۔ بس سب اپنا Best دینا بیسٹ۔ بتا دو انگلش ٹیم کو کہ تم میں ہے دَم۔ اسی لیے انگلینڈ کے خلاف سیریز ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگی۔
جیسن گلیسپی کی ان باتوں سے جو سب سے بڑا نتیجہ نکل رہا ہے وہ یہ ہے کہ اختلافات ختم ہو گئے ہیں ہماری ٹیم میں۔ سب اچھے بچے بن گئے ہیں۔ جیسن گلیسپی کا جادو چل گیا ہے۔ ہماری تو خواہش ہے کہ ایسا ہی ہو کیونکہ یہ سب باتیں زبردست ہیں۔ لیکن یہ تو میچ کے دوران ہی پتہ چلے گا کہ حقیقت کیا ہے۔ ویسے جیسن گلیسپی نے سابق کرکٹرز اور میڈیا کی جانب سے ٹیم پہ کی جانے والی تنقید کا بھی برا منایا۔ کہنے لگےPositive Criticism کریں، ہم ویلکم کریں گے۔ آپ کا شکریہ ادا کریں گے اور سیکھیں گے اس تنقید سے۔ خاص کر ایکس پلیئرز کو یہ بات ذہن میں رکھنا ہو گی کہ انہیں Idealize کر کے ہی یہ سب لڑکے ٹیم میں آئے ہیں۔ اس لیے ان کو اب بھی سکھانا آپ کی ذمہ داری ہے۔ بس بے جا تنقید نہ کریں۔ یعنی ہتھ ہولا رکھنے کا کہہ رہے ہیں گلیسپی۔
لیکن گلیسپی کو بھی یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ شاید ہی کوئی بے جا تنقید کرتا ہو۔ ہماری ٹیم کی پرفارمنس ہی اس قدر بری ہے کہ اس پہ تنقید کی ہی صرف سخت الفاظ میں جا سکتی ہے۔ قوم، میڈیا اور ایکس پلیئرز کو کوئی ذاتی دشمنی تو نہیں ہے نا ٹیم سے۔ جب ٹیم جیتتی ہے تو قوم انہی کھلاڑیوں کے صدقے واری جاتی ہے۔ خیر جیسن گلیسپی کی تمام باتوں سے آپ بھلے اتفاق نہ کریں لیکن ان سے یہ ثابت ہو رہا ہے کہ وہ انتہا سے زیادہ فکرمند ہیں ٹیم پاکستان کے لیے۔ لگ یہی رہا ہے کہ وہ اپنے ملک کی ٹیم سمجھ رہے ہیں پاکستانی ٹیم کو۔ اور یہ بات انہوں نے کہی بھی۔ بولے آسٹریلیا اور انگلینڈ کی شدید Rivalry ہے کرکٹ میں۔ میں آسٹریلین ہوں اور ٹیم پاکستان کا کوچ۔ اور انگلینڈ سے سیریز ہے۔ میں بالکل ایسے ہی لے رہا ہوں اس سیریز کو جیسے آسٹریلین ٹیم کھیل رہی ہو انگلینڈ کے خلاف۔ گلیسپی کی اس بات پہ یقیناً تعریف کرنا بنتی ہے۔
اور اب بات انگلینڈ کی ٹیم کی۔ مانا انگلینڈ کی ٹیم آؤٹ اسٹینڈنگ ہے آؤٹ اسٹینڈنگ لیکن پچھلی بار کی طرح مضبوط نہیں۔ لاسٹ ٹیسٹ سیریز میں جب انگلینڈ نے پاکستان کو پاکستان میں وائٹ واش کیا تھا نا تو 25 وکٹیں لی تھیں 3 بالرز نے۔ یہ بالرز تھے جیمز اینڈرسن، مارک وُڈ اور روبنسن۔ مگر اب یہ تینوں بالرز ہی انگلش ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ اس لیے امید کی جا سکتی ہے کہ ٹیم پاکستان اچھا پرفارم کرے گی انگلینڈ کے خلاف۔ ویسے بھی ایسا کئی بار ہو چکا ہے کہ جب پاکستانی ٹیم سے کوئی بھی جیت Expect نہ کر رہا ہو تو یہ اچانک سے جیتنا شروع کر دیتی ہے۔ اور کر دیتی ہے سب کو حیران۔ شاید ایسا انگلینڈ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز میں بھی ہو جائے۔