نئے سال کے آغاز پر پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے اضافے کا امکان

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے جنوری 2020 کے لیے مختلف درآمدی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 1.8 فیصد سے 3.2 فیصد تک اضافے کی تجویز دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو سالِ نو کے موقع پر برقرارر رکھنے یا صارفین کے لیے قیمتوں میں اضافے کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ آج 31 دسمبر کو کیا جائے گا۔

اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے یا 2.3 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے، اگر حکومت یہ اضافہ منظور کر لیتی ہے تو پیٹرول کی قیمت موجودہ ایک سو 13 روپے 99 پیسے فی لیٹر سے بڑھ کر ایک سو 16 روپے 60 پیسے تک پہنچ جائے گی۔

پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے ملک بھر میں ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ ہو جائے گا۔ سی این جی کی دستیابی میں شدید کمی کے بعد پیٹرول کے بطور ایندھن استعمال میں اضافہ ہوا۔

علاوہ ازیں اوگرا نے ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 25 پیسے یا 1.8 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے جو ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبوں میں استعمال ہوتا ہے، اس اضافے کے بعد ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت موجودہ ایک سو 25 روپے ایک پیسے سے بڑھ کر ایک سو 27 روپے 26 پیسے تک پہنچنے کا امکان ہے۔

مذکورہ اضافے سے زرعی مصنوعات کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ گڈز ٹرانسپورٹس کے کرایوں میں اضافہ ہوگا۔

خیال رہے کہ ایف بی آر تمام پیٹرولیم مصنوعات پر 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کر رہا ہے جبکہ وفاقی حکومت ڈیزل پر 18 روپے فی لیٹر، پیٹرول پر 15 روپے، مٹی کے تیل پر 6 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل پر 3 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کر رہی ہے۔