• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, مارچ 21, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

پاکستان کی سیاست میں تحریک عدم اعتماد کا کھیل

عدم اعتماد کا استعمال اکثر اس وقت ہوتا ہے جب کوئی سرکاری یا تنظیمی عہدیدار کوئی ایسا قدم اٹھائے جو آئین، قانون اور ضابطہ اخلاق کے خلاف ہو۔ اب تک پاکستان کے صرف تین وزرا اعظم کو عدم اعتماد کی تحریکوں کا سامنا کرنا پڑا۔ جن میں سے دو نے اپنے خلاف اس تحریک کو ناکام بنایا تھا جبکہ 9 اپریل 2022 کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی۔

انعم ملک by انعم ملک
جنوری 13, 2023
in تجزیہ
11 0
0
پاکستان کی سیاست میں تحریک عدم اعتماد کا کھیل
13
SHARES
63
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

پاکستان کی موجودہ سیاست میں جو کھیل بڑے جوش و خروش سے کھیلا جا رہا ہے وہ ہے تحریک عدم اعتماد کا کھیل. آخر یہ تحریک عدم اعتماد ہے کیا؟ اس کا اصل کھلاڑی کون ہوتا ہے اور یہ کھیل کیسے کھیلا جاتا ہے؟ اس کے لیے آئینی تقاضے کیا ہیں اور ان اصطلاحات کا مطلب کیا ہے جو اس سلسلے میں استعمال کی جاتی ہیں۔

تحریک عدم اعتماد سے مراد وہ ووٹ یا وہ بیان ہے جو کسی سرکاری یا تنظیمی عہدیدار کے خلاف دیا جاتا ہے کہ یہ عہدیدار مزید اس عہدے کو سنبھالنے کے لائق نہیں ہے۔ عدم اعتماد کا استعمال اکثر اس وقت ہوتا ہے جب کوئی سرکاری یا تنظیمی عہدیدار کوئی ایسا قدم اٹھائے جو آئین، قانون اور ضابطہ اخلاق کے خلاف ہو۔

RelatedPosts

حکومت کا پیٹرول کی قیمت 100 روپے کم کرنے کا اعلان

عمران خان فوج کے خلاف مہم چلا رہے ہیں: وزیراعظم

Load More

سرکاری طور پر اکثر تحریک عدم اعتماد یا عدم اعتماد بل اس وقت پارلیمان میں لایا جاتا ہے جب کوئی حکومتی عہدیدار کوئی ایسا قدم اٹھاتا ہے جو آئین و قانون کیخلاف ہو یا ایسا اقدام جس سے ملک کی بدنامی اور نقصان ہو۔ پارلیمان میں اکثر عدم اعتماد کا بل حزب اختلاف کے جانب سے پیش کیا جاتا ہے جس پر ارکانِ پارلیمان اپنا ووٹ دیتے ہیں۔ اگر کسی وفاقی عہدیدار (جیسے وزیر اعظم،وفاقی وزیر،وغیرہ) کو برطرف کرنا ہوتا ہے تو وفاقی قانون ساز ایوانوں (مثلا قومی اسمبلی اور سینیٹ) میں یہ بل پیش کیا جاتا ہے اور اگر صوبائی سطح پر کسی عہدیدار (جیسے وزیراعلیٰ،صوبائی وزیر،وغیرہ) کو ہٹانا ہے تو صوبائی قانون ساز ایوانوں میں (جیسے صوبائی اسمبلی) میں بل پیش کیا جاتا ہے۔

جب بات تحریک عدم اعتماد کی ہوتی ہے تو چند باتیں یا اصطلاحات بڑے تواتر سے استعمال ہوتی ہیں، جیساکہ نمبر گیم، فلور کراسنگ، اوپن بیلٹ اور سیکرٹ بیلٹ، اور آئینی تقاضے وغیرہ۔

پارلیمانی جمہوریتوں میں جہاں پارٹی کی بنیاد پر انتخابات ہوتے ہیں۔ جو پارٹی ایوان زیریں میں جسے پاکستان میں قومی اسمبلی کہا جاتا ہے، ارکان کی اکثریت حاصل کرلے، وہ اپنا پارلیمانی لیڈر منتخب کرتی ہے۔ جو وزیر اعظم کہلاتا یا کہلاتی ہے۔ اس کے مقابلے میں وہ پارٹی یا پارٹیاں جن کے ارکان کی مجموعی تعداد کم ہوتی ہے، حزب اختلاف کہلاتی ہیں۔ وہ بھی اپنا ایک پارلیمانی لیڈر منتخب کرتی ہیں جو قائد حزب اختلاف کہلاتا یا کہلاتی ہے۔

اگر حزب اختلاف حکومت کی کار کردگی سے مطمئن نہ ہو اور حکومت گرانا چاہے تو اس کا آئینی طریقہ یہ ہے کہ وہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائے۔ ان دنوں پاکستان میں یہی ہو رہا ہے کہ حزب اختلاف کی پارٹیاں متحد ہوکر حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کرانےکی کوشش کررہی ہیں جس کے لیے آئین میں باقاعدہ ایک طریقہ کار درج ہے۔ جس کے مطابق وزیر اعظم کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لیے قومی اسمبلی اور وزیر اعلیٰ کیلئے صوبائی اسمبلی کے ارکان کی مجموعی تعداد کی سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے۔ اور یہاں پر نمبرز گیم کی اصطلاح سامنے آ تی ہے۔ یعنی فریقین یہ دعوی کرتے ہیں کہ ان کے پاس ارکان کی مطلوبہ تعداد موجود ہے۔

اگر پاکستان کی سیاسی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو ان ادوار کو چھوڑ کر جب ملک میں فوجی آمریتیں رہیں۔ پارلیمانی جمہوریت کے ادوار میں اب تک کسی سربراہ حکومت کو اس آئینی طریقے کے ذریعے اقتدار سے محروم نہیں کیا جاسکا ہے۔ یہ اور بات ہے کہ بعض وزرا اعظم کو دوسرے طریقوں سے اقتدار سے محروم کیا گیا۔ اب تک پاکستان کے صرف تین وزرا اعظم کو عدم اعتماد کی تحریکوں کا سامنا کرنا پڑا۔ جن میں سے دو نے اپنے خلاف اس تحریک کو ناکام بنایا تھا۔

یکم نومبر1989 کو اس وقت کی وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی۔ جو 12 ووٹوں کی اکثریت سے ناکام ہو گئی۔ اسی طرح 2006 میں مشرف دور کے وزیر اعظم شوکت عزیز کے خلاف لائی جانے والی تحریک عدم اعتماد بھی ناکام ہو گئی تھی۔ جبکہ 9 اپریل 2022 کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی۔ اور ابھی حالیہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ کے خلاف لائی گئی تحریک کو بھی ناکام بنادیا گیا۔

لیکن سوال یہ اٹھتا ہے کہ اس کھیل سے ہماری سیاست اور ہمارے ملک کو کیا فوائد حاصل ہورہے ہیں؟ ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے۔ ملک ڈیفالٹ ہونے کو ہے۔ اسمبلیاں تحلیل کرکے اپنی سیاسی طاقت دکھانے کی کوشش کی جارہی ہے یا پھر عوامی رائے کو بروئے کار لاتے ہوتے نیا نظام لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عوام کو ریلیف کب اور کیسے ملے گا؟ اور کب تک ہم دوسرے ممالک کے سامنے کشکول لے کر گھومتے رہیں گے؟

Tags: Benazir BhuttoImran KhanNo-Confidence MotionpakistanPakistani PoliticsPMLNPoliticsPPPPTIShaukat Aziz
Previous Post

علی سیٹھی دنیا کے سب سے بڑے میوزک فیسٹیول میں پرفارم کریں گے

Next Post

روایتی میڈیا کے دن گنے جا چکے، متبادل میڈیا صحافت کا مستقبل ہے

انعم ملک

انعم ملک

مصنفہ سینیئر صحافی ہیں اور ملک کے متعدد ٹی وی چینلز پر کام کر چکی ہیں۔ انٹرنیٹ پر ان کے مختلف ویب سائٹس پر مضامین شائع ہوتے رہتے ہیں۔

Related Posts

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

by طالعمند خان
مارچ 20, 2023
0

اگر لڑ نہیں سکتے تو لڑائی مول کیوں لیتے ہو؟ آج کل پنجابی اسٹیبلیشمنٹ اور اس کے سویلین اشرافیہ کے دو دھڑوں...

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

by ارسلان ملک
مارچ 20, 2023
0

حالیہ مہینوں میں میں نے امریکہ میں اپنے ہم وطن پاکستانیوں کے ساتھ پاکستانی سیاست اور معیشت سے جڑی غیر یقینی صورت...

Load More
Next Post
روایتی میڈیا کے دن گنے جا چکے، متبادل میڈیا صحافت کا مستقبل ہے

روایتی میڈیا کے دن گنے جا چکے، متبادل میڈیا صحافت کا مستقبل ہے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 20, 2023
0

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
0

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In