• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, مارچ 28, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

مکران میں مذہبی شدت پسندی کو بلوچ نیشنل ازم کے خلاف استعمال کیے جانے کا خطرہ ہے

مذہبی سیاست کو پروان چڑھانے کے لیے کئی سالوں سے سخت محنت ڈھکی چھپی بات نہیں ہے، اب اسے نیشنل ازم کے خلاف کھل کر استعمال کیا جانے گا، مکران میں یہ کتنی قبولیت پائے گی ابھی واضح نہیں مگر اب اس کے لیے زیادہ دیر انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔

اسد بلوچ by اسد بلوچ
جنوری 2, 2023
in ایڈیٹر کی پسند, میگزین
53 1
0
مکران میں مذہبی شدت پسندی کو بلوچ نیشنل ازم کے خلاف استعمال کیے جانے کا خطرہ ہے
63
SHARES
300
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

مذہبی شدت پسندی پاکستان کا ایک ایسا دیرینہ مسئلہ ہے جو کم ہونے کے بجائے وقت کے ساتھ پھیلتا جارہا ہے، بلوچستان میں دیگر اکائیوں کی نسبت مذہبی شدت پسندی بالعموم بلوچ علاقوں میں نہ ہونے کے برابر دیکھی گئی ہے، خصوصاً مکران بیلٹ میں اس کے آثار توانا صورت میں کبھی نظر نہیں آئے۔ تاہم ان علاقوں میں جہاں بلوچ قوم پرست سیاست کی اثر پزیری زیادہ ہے، مذہبی ذہنیت کے حامل جمہوری سیاسی کارکنوں کی موجودگی رہی ہے۔ مکران میں ضلع پنجگور اور ضلع کیچ میں نائن الیون کے بعد جہاں مدارس کی تعداد میں اچانک خاطر خواہ اضافہ دیکھنے کو ملا، وہاں جمعیت علما اسلام جیسی بنیاد پرست سیاسی جماعتوں کو سیاسی طور پر قدم جمانے کا ماحول بھی فراہم کیا گیا۔

2000 کے بعد جب بلوچ قوم پرست تحریک نئی توانائی کے ساتھ مزاحمتی شکل میں سامنے آئی۔ مکران ڈویژن میں دینی مدارس جو بہت کم پیمانے پر موجود تھے اور مقامی لوگوں کے چندے یا مساجد میں نماز جمعہ کے بعد چندہ وغیرہ پر چل رہے تھے، ان کی تعداد میں اضافہ ہوا اس کے ساتھ مدارس البنات جہاں صرف لڑکیوں کو دینی تعلیم دی جاتی ہے بھی پہلی بار دھڑا دھڑ قائم ہونا شروع ہوگئے، اب مکران ڈویژن کے تینوں اضلاع میں شھری علاقوں کے ساتھ خاص طور پر دیہی علاقوں میں بھی ایسے مدارس کی اچھی خاصی تعداد دیکھنے کو ملے گی، ان کو چلانے اور مدارس کے منتظمین کا خرچہ کہاں سے آتا ہے اس پر کبھی غور نہیں کیا گیا یا جان بوجھ کر اس اہم مسلے کو نظرانداز کردیا گیا۔

RelatedPosts

بلوچستان کا ایک غریب چرواہا جو بکریاں چراتے چراتے آرٹسٹ بن گیا

فشریز افسر اور اہلکاروں کی جانب سے بنگالی ماہی گیروں پر تشدد کیخلاف پسنی میں احتجاجی مظاہرہ

Load More

مکران میں تحریک طالبان

مکران میں تحریک طالبان یا کسی شدت پسند مذہبی گروہ کی براہ راست آمد یا موجودگی کا فی الوقت امکان بہت کم ہے البتہ مذہبی رجحانات کے حامل افراد جو نظریاتی طور پر طالبان سوچ سے قریب ہیں ضلع کیچ اور پنجگور میں کافی عرصے سے موجود ہیں۔ افغانستان میں امریکہ کے خلاف کیچ ضلع سے تعلق رکھنے والے درجنوں نوجوان جھاد کے نام پر مارے گئے اور جب افغانستان پر طالبان کی حکومت آئی تو ان کے والدین کی دستار بندی باقاعدہ ایک تقریب منعقد کرکے کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ 2016 کو احمد وال نوشکی میں طالبان کے دوسرے طاقت ور ترین لیڈر یا امیر ملا اختر منصور کی ہلاکت اور تربت میں 2020 کو پولیس کے ہاتھوں جیش العدل سے تعلق رکھنے والے ملا عمرایرانی کی ہلاکت بلوچستان اور مکران ڈویژن میں مذہبی شدت پسندوں کی موجودگی کو ظاہر کرتی ہے۔

تین اضلاع پر مشتمل مکران ڈویژن میں ضلع پنجگور، کیچ اور گوادر کی نسبت ہمیشہ مذہبی رجحانات کے حوالے سے رجعت پسند مذہبی حلقے کے لیے بہتر رہا ہے۔ جہاں بنیاد پرست مذہبی سیاسی جماعت جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں کی ایک اچھی خاصی تعداد موجود ہے اور اس کے علاوہ وہاں کیچ کی نسبت مدارس کی قابل ذکر تعداد نائن الیون سے پہلے موجود رہی ہے۔

بلوچستان کے دوسرے بلوچ علاقوں کے برعکس چونکہ مکران ڈویژن قوم پرست نظریات کے حامل ایک سیاسی سماج کے طور پر اپنی الگ پہچان رکھتی ہے، یہاں ہمیشہ قوم پرست رجحان کے حامل سیاست کی بالادستی رہی ہے اس لیے یہ امکان کم ہے کہ مکران مستقبل قریب میں طالبانائزیشن سے متاثر ہوسکتی ہے، البتہ سی پیک منصوبہ اور گوادر پورٹ جیسی اہمیت کے حامل پروجیکٹ اس خطے میں عالمی چپقلش کا سبب بن رہے ہیں، سعودی عرب اور ایران بھی مذہبی نظریات کی بنیاد پر خطے میں اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے رہے ہیں، اس تناظر میں یہاں کوئی ہلچل انہونی نہیں ہوگی۔
دوسروں کے لیے شاید قسمت کی ایک مہربان دیوی مگر گوادر ایک ایسا خطہ ہے جو اپنے باسیوں کے لیے ہی ایٹم بم بن سکتا ہے، جغرافیائی اعتبار سے اتنا اہم ہے جتنا اس کے باسیوں نے کبھی سوچا تک نہیں ہوگا۔

قوم پرست سیاست پر گرفت

طاقت ور قوتوں کی کوشش ہوگی کہ ان کے مفادات کی راہ میں حائل وہ خطے کی خالص قوم پرستانہ سیاست کو مذہبی سوچ سے پراگندہ بنائیں جیسا کہ گوادر میں مولانا ہدایت الرحمن کی صورت میں یا اب طالبان کے ساتھ مسلح گروہ کا اتحاد وغیرہ لیکن یہ سوچ مکمل طور پر کامیاب نہیں ہوسکتی۔ یہاں بی ایس او کی سیاسی تربیت آج بھی اپنی جگہ منظم اور مستحکم ہے اسے آسانی سے شکست نہیں دیا جاسکتا۔ اس سے پہلے بھی کچھ ایسی کوششیں کی گئیں جو کارگر نہ ہوئیں، 1990 کی دہائی کے وسط میں نیشنلزم کے خلاف فرقہ وارانہ تفرقہ زکری اور سنی تنازعہ کی صورت پیدا کیا گیا لیکن مضبوط قوم پرست سیاسی سوچ کے سامنے قوم یہ کوشش ناکام ہوئی، مذہبی سیاست کو پروان چڑھانے کے لیے کئی سالوں سے سخت محنت ڈھکی چھپی بات نہیں ہے، اب اسے نیشنل ازم کے خلاف کھل کر استعمال کیا جانے گا، مکران میں یہ کتنی قبولیت پائے گی ابھی واضح نہیں مگر اب اس کے لیے زیادہ دیر انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔

Tags: Balouch NationalismBalouchistanGawadarReligious extremism
Previous Post

ن لیگ کا یوٹرن، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس

Next Post

‘عمران خان کو جیل میں دیکھ رہا ہوں’

اسد بلوچ

اسد بلوچ

Related Posts

مار دھاڑ، لوٹ کھسوٹ، دھوکہ دہی اور کرپشن میں ہماری کارکردگی لاجواب ہے

مار دھاڑ، لوٹ کھسوٹ، دھوکہ دہی اور کرپشن میں ہماری کارکردگی لاجواب ہے

by اے وسیم خٹک
مارچ 28, 2023
0

اکثر ہم کسی نا کسی کی زبان سے کارکردگی کا ذکر سنتے رہتے ہیں کہ کارکردگی ٹھیک نہیں، یا تسلی بخش نہیں۔...

جسٹس سجاد علی شاہ

جب ساتھی ججز نے چیف جسٹس کو عہدے سے برطرف کر دیا

by نیا دور
مارچ 27, 2023
0

پاکستان کی عدالتی تاریخ کا ایک تاریک ترین باب وہ ہے جب 1997 میں ساتھی ججز نے چیف جسٹس سجاد علی شاہ...

Load More
Next Post
‘عمران خان کو جیل میں دیکھ رہا ہوں’

'عمران خان کو جیل میں دیکھ رہا ہوں'

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In