'پنجاب میں گورنر راج لگنے کا امکان ہے'

'پنجاب میں گورنر راج لگنے کا امکان ہے'
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی غیر آئینی اقدام کرے گی تو حکومت گورنر راج نافذ کر سکتی ہے۔ اگر گورنر راج لگ گیا تو اسکا وقت 6 مہینے تک ہو گا۔

پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آئین میں لکھا ہے کہ وزیر اعلیٰ اعتماد کا ووٹ نہ لیں تو وہ وزیر اعلیٰ نہیں رہیں گے۔ گورنر کی مرضی ہے ان سے جب بھی اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ دیں۔

رانا ثنا اللہ نے زور دیا کہ ہمیں معلوم ہے کہ انکے پاس نمبر پورے نہیں ہیں۔اگر ہیں تو اعتماد کا ووٹ  لے لیں۔حمزہ شہباز ہی وزیر اعلیٰ کے متفقہ امید وار ہیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے پاس نمبر پورے نہیں ہیں۔ اس صورتحال میں گورنر راج کا بھی امکان پیدا ہوگیا ہے۔ عمران خان کہتا ہےکہ الیکشن کراؤ۔ ایک مہینے سے اسمبلیاں توڑنے کا رونا رو رہے ہیں۔ الیکشن تو تب ہی ہوتے کہ اسمبلیاں توڑ دی جاتیں۔ ابھی تو کے پی کے کی اسمبلی توڑنے سے بھی بھاگ رہے ہیں۔ اگر یہ غیر آئینی اقدام کریں گے تو حکومت گورنر راج نافذ کر سکتی ہے۔ اگر گورنر راج لگ گیا تو اسکا وقت 6 مہینے تک ہو گا۔

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ اگر عمران خان  الیکشن میں کامیاب ہوا تو ملک میں تباہی ہوگی۔ وہ انتقامی کارروائیاں کرے گا جو ساڑھے چار سال کیا وہی کرے گا۔  الیکشن میں ناکام ہوگا تو رزلٹ تسلیم نہیں کرے گا اور پھر گند ڈالے گا،ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک میں معاشی استحکام پیدا کیا جائے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان ملک دشمن ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔وہ اور اسکے ورکرز گمراہی کی آخری حد کو پہنچے ہوئے ہیں۔ سوائے عمران خان کے اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ، سیاست دان اور قوم یہی چاہتی ہے کہ ملک میں استحکام ہو۔ عدالت سے عمران خان کو کوئی ریلیف نہیں ملنے والا۔