فواد چودھری پہلے گرفتار ہو جاتا تو پنجاب اسمبلی تحلیل نہ ہوتی، پرویزالہی

فواد چودھری پہلے گرفتار ہو جاتا تو پنجاب اسمبلی تحلیل نہ ہوتی، پرویزالہی
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی نے پی ٹئ آئی کے رہنما فواد چودھری کی گرفتاری کے بارے میں کہا ہے کہ جو شخص ابھی گرفتار ہوا اگر ایک ہفتہ پہلے گرفتار ہوتا تو ہماری حکومت بچ سکتی تھی ۔

پرویزالہی نے کہا کہ نگران وزیراعلیٰ آرام سے رہیں، کچھ اچھا کرکے جائیں اور اپنی آئینی و قانونی زمہ داریاں پوری کریں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پی ٹی آئی والوں کو بہت سمجھایا کہ ابھی کام کرنے دو اور اسمبلیاں توڑنے میں جلد بازی سے کام مت لو۔

لاہور میں مسلم لیگ ہاؤس میں ق لیگ کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے چودھری پرویز الہٰی نے کہا کہ مونس الہٰی بھی فواد چودھری کو دوست سمجھتا ہے میں نے اس کو سمجھایا ہے۔ خان صاحب کے قریب چند افراد نے تو پارٹی کی جڑ ہی کاٹ دی ہے۔ چار پانچ لوگوں میں سے ایک پکڑا گیا ہے، اگریہ پہلے پکڑا جاتا تو ہماری حکومت نہ جاتی۔

پرویزالہی نے مزید کہا کہ نگران وزیراعلیٰ انتقامی کارروائی کیسے کرسکتا ہے، محسن نقوی صاف شفاف الیکشن کرائیں، ان کا کام الیکشن کرانا ہے۔ فوری طور پر الیکشن کی تاریخ دی جائے۔ اگر شفاف الیکشن ہوئے توعمران خان پھرسے وزیراعظم بنیں گے۔

خیال رہے کہ کے پی کے سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے بھی یہ انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے چئیرمین عمران خان کو ابھی اسمبلی تحلیل نہ کرنے کی گزارش کی تھی ، مگر عمران خان آجکل ہر بات کا فواد چودھری سے مشورہ کرتے ہیں، لہذاعمران خان نے فواد چودھری کی بات پر عمل کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کی اسمبلی کو فوری تحلیل کر دیا۔ اسی طرح، اب پرویز الہی بھی پنجاب اسمبلی کو تحلیل کرنے والے معاملے کا اشارہ فواد چودھری کی طرف کر رہے ہیں۔