اینٹی کرپشن پنجاب نے متعدد سابق وزرا اور ایم پی ایز کو طلب کرلیا

اینٹی کرپشن پنجاب نے متعدد سابق وزرا اور ایم پی ایز کو طلب کرلیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کئی صوبائی وزرا اور ارکان پنجاب اسمبلی  پنجاب اینٹی کرپشن کے ریڈار پرآگئے۔ پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے محمد فاروق اعظم ملک، سابق ایم پی اے چوہدری محمد احسان الحق،سابق ایم پی اے صاحبزدہ محمد غنی عباسی، سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ چوہدری اور سابق ایم پی اے ڈاکٹر محمد افضل کی طلبی کے لئے نوٹسز جاری کردیے گئے۔

محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما محمد فاروق اعظم ملک کو پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ترقیاتی منصوبوں میں گھپلوں کے الزام میں طلب کیا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ محمد فاروق اعظم ملک کو یکم اپریل صبح 11بجے ریکارڈ کے ہمراہ میں طلب کیا گیا ہے۔سابق ایم این اے اینٹی کرپشن کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے بیان ریکارڈ کرائیں گے۔



اینٹی کرپشن پنجاب نے تحریک انصاف کےسابق ایم پی اے چوہدری احسان الحق کو ضلع کونسل کے ترقیاتی منصوبوں میں غیرقانونی ٹھیکے دینے اور رشوت کے الزام میں طلب کر لیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب کی تفتیشی ٹیم نے چوہدری احسان الحق کو بھی یکم اپریل صبح 11 بجے طلب کرلیا۔



تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے صاحبزادہ محمد غنی عباسی کو ضلع کونسل کے ترقیاتی  منصوبوں کے ٹھیکے من پسند افراد کو دینے اور بھاری رشوت وصول کرنے کے الزام میں طلب کیا گیا ہے۔

نوٹس کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب کی تفتیشی ٹیم  نے سابق ایم پی اے صاحبزادہ محمد غنی عباسی کو 31 مارچ دن 12بجے طلب کر لیا ہے۔



اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق صوبائی وزیر تحریک انصاف سمیع اللہ چوہدری کو پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ترقیاتی منصوبوں میں گھپلوں کے الزام میں طلب کیا ہے۔

نوٹس کے مطابق سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ چوہدری نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکے من پسند افراد کو دے کر بھاری کمیشن وصول کیا۔



سابق ایم پی اے تحریک انصاف ڈاکٹر محمد افضل کو بھی پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کے الزام میں طلب کیا گیا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے سابق ایم پی اے ڈاکٹر محمد افضل کو 31 مارچ صبح گیارہ بجے طلب کیا ہے۔ ڈاکٹر محمد افضل اینٹی کرپشن ٹیم کو اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔



 

حسن نقوی تحقیقاتی صحافی کے طور پر متعدد بین الاقوامی اور قومی ذرائع ابلاغ کے اداروں سے وابستہ رہے ہیں۔ سیاست، دہشت گردی، شدت پسندی، عسکریت پسند گروہ اور سکیورٹی معاملات ان کے خصوصی موضوعات ہیں۔ آج کل بطور پولیٹیکل رپورٹر ایک بڑے نجی میڈیا گروپ کے ساتھ منسلک ہیں۔