پی ٹی آئی 9 مئی کے دہشتگردی میں ملوث، پنجاب حکومت نے شواہد چیف الیکشن کمشنر کو دیدیے

پی ٹی آئی 9 مئی کے دہشتگردی میں ملوث، پنجاب حکومت نے شواہد چیف الیکشن کمشنر کو دیدیے
نگران وزیراعلیٰ پنجاب  نے 9 مئی کے دہشت گردی کے واقعات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ملوث ہونے کے شواہد چیف الیکشن کمشنر کو پیش کر دیے۔

چیف الیکشن کمشنر نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے ملنے وزیراعلٰی ہاؤس پہنچے۔ دونوں کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا بریفنگ اجلاس منعقد ہوا۔

الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ نثار احمد درانی، ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی، ممبر کے پی کے جسٹس (ر) اکرام اللہ خان، ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ، سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان، سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن ظفر اقبال حسین، صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب سعید گل بھی موجود تھے۔

چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری قانون، سیکرٹری پراسیکیوشن، سی سی پی او لاہور اور ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کی بریفنگ اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں 9 مئی کے دہشت گردی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ پاک فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس میں پنجاب میں عام انتخابات کے انعقاد کے لیے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور موجودہ حالات کے تناظر میں سکیورٹی انتظامات پر نظرثانی کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو 9 مئی کو پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے 9 مئی کو جناح ہاؤس اور دیگر عسکری تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات سے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو آگاہ کیا۔

اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کوپی ٹی آئی کے 9 مئی کے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کئے گئے جن میں ویڈیوز اور میسجنگ کے ثبوت شامل ہیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ 9 مئی کو ایک سیاسی جماعت نے پوری پاکستانی قوم کو شرمسار کیا۔ عسکری تنصیبات پر حملے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کئے گئے۔ جیو فینسنگ کے ذریعے حملہ آوروں اور زمان پارک میں موجود سیاسی لیڈرشپ کے درمیان رابطوں کے ثبوت سامنے آئے ہیں۔

محسن نقوی نے مزید کہا کہ سیاست کی آڑ میں گھناؤنا کھیل کھیلا گیا اور ابتدائی تخمینے کے مطابق 600 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی قیادت میں پنجاب حکومت نے موجودہ صورتحال کے تناظر میں عوام کے تحفظ کیلئے بہترین اور جرأتمندانہ اقدامات کئے ہیں۔ پنجاب حکومت کی ٹیم سے مطمئن ہوں کہ وہ اپنے فرائض ایمانداری سے ادا کر رہی ہے۔

چیف الیکشن کمشنر  نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا مقصد آزادانہ، منصفانہ اور پرامن عام انتخابات کرانا ہے۔ہمارا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں اور نہ کوئی سیاسی مقصد ہے۔ ہمیشہ میرٹ پر فیصلے کئے ہیں۔ نگران حکومت بھی غیر جانبدار ہے اور فری اینڈ فیئر الیکشن اس کا مینڈیٹ ہے۔ عام انتخابات کے لئے سکیورٹی اقدامات کا دوبارہ جائزہ لیں گے۔

چیف الیکشن کمشنر نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن پنجاب حکومت کو فری اینڈ فیئر الیکشن کے لئے ہرممکن سپورٹ کرے گا۔ آپ کو کسی بھی دباؤ میں آنے کی ضرورت نہیں۔ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے دہشت گردوں کے حملوں سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں بریفنگ دی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 3 روز میں 256 تشدد کے واقعات ہوئے۔ فوجی تنصیبات اور مقامات کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا گیا۔ پولیس سمیت دیگر اداروں کی 108 گاڑیوں اور 23 عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ پرتشدد واقعات میں 5 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 127 پولیس افسران و جوان اور 15 شہری زخمی ہوئے۔

حسن نقوی تحقیقاتی صحافی کے طور پر متعدد بین الاقوامی اور قومی ذرائع ابلاغ کے اداروں سے وابستہ رہے ہیں۔ سیاست، دہشت گردی، شدت پسندی، عسکریت پسند گروہ اور سکیورٹی معاملات ان کے خصوصی موضوعات ہیں۔ آج کل بطور پولیٹیکل رپورٹر ایک بڑے نجی میڈیا گروپ کے ساتھ منسلک ہیں۔