احمدیوں کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر اٹک کو اپنے ایمان کی صفائی دینا پڑ گئی

اسسٹنٹ کمشنر اٹک جنت حسین نیکوکارا کا احمدیوں کو برابر کے حقوق دینے کی تلقین کرنا مہنگا پڑ گیا۔ جنت حسین نے انسانی حقوق کے حوالے سے منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے باہمی اتحاد کا درس دیا تھا۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر اٹک جنت حسین نیکوکارا لوگوں سے بھرے ہوئے ایک کمرے میں موجود ہیں۔ جہاں وہ احمدیوں سے متعلق اپنے بیان کی وضاحت پیش کر رہی ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر نیکوکارا نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے ایک تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام پاکستانیوں کو متحد رہنا چاہیے۔

ویڈیو میں بھی انہیں یہ کہتے ہوئے دیکھا اور سنا جاسکتا ہے کہ انہوں نے انسانی حقوق کے بارے میں بات کی تھی، جس میں انہوں نے زور دیا تھا کہ احمدیوں کو بھی پاکستانی شہری کے طور پر برابر کے حقوق ملنے چاہیں۔ انہوں نے پاکستانیوں کے درمیان اتحاد پر بھی زور دیا تھا۔

جب جنت حسین اپنے بیان کی وضاحت پیش کر رہی تھیں تو ویڈیو میں نظر آنے والے ایک شخص نے سخت لہجے میں انہیں کہا کہ جب 1973 کے آئین نے احمدیوں کو غیرمسلم قرار دے دیا ہے تو اسسٹنٹ کمشنر نے اتحاد کی بات کیوں کی؟

اس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر نے واضح کیا کہ احمدی 1973 کے آئین کے مطابق غیر مسلم ہیں اور وہ بھی ان کو غیر مسلم مانتی ہیں۔