نجی میڈیکل کالجوں میں تین ماہ سے زیر تعلیم 3500 طلبہ کے داخلے کالعدم قرار، طلبہ سراپا احتجاج

نجی میڈیکل کالجوں میں تین ماہ سے زیر تعلیم 3500 طلبہ کے داخلے کالعدم قرار، طلبہ سراپا احتجاج
یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی جانب سے پنجاب کے نجی میڈیکل کالجوں میں پچھلے تین ماہ سے زیر تعلیم 3500 طلبہ کے داخلے کالعدم قرار دے دیے گئے ہیں جس سے نجی میڈیکل کالج میں پڑھنے والے ساڑھے تین ہزار طلبہ میں تشویش کی لہر دوڈ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی جانب سے تمام بچوں کو کالج کی چوائس دوبارہ لینے کی ہدایت کی گئی تھی۔ معاملے کو لے کر میڈیکل و ڈینٹل کالجز کے طلبہ نے یو ایچ ایس کے باہر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کچھ بااثر طلبہ کو نوازنے کے لئے یو ایچ ایس اور پنجاب حکومت نے پرانے داخلوں کو کالعدم قرار دیا ہے اور اس کا مقصد ان بااثر طلبہ کو دیگر اضلاع سے لاہور لانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی کلاسز تین ماہ سی جاری ہیں اور وہ تقریباً آدھا نصاب بھی ختم کر چکے ہیں۔ انہوں نے پنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ہمارے تین ماہ اور بھاری بھرکم فیسیں ضائع کر دی ہیں۔



تاہم احتجاجی طلبہ اور یونیورسٹی انتظامیہ نے آپس میں مذاکرات کیے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ کا مؤقف حکام تک پہنچانے کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین طلبہ نے احتجاج ختم کر دیا گیا۔ معاملے پر یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یو ایچ ایس قانون سازی نہیں بلکہ صرف عمل درآمد کرنے والا ادارہ ہے۔

تمام طلبہ کی آواز اور شکایات کو متعلقہ حکام تک پہنچائیں گے۔ چاہتے ہیں کہ بچوں کے مسائل ان کی خواہش کے مطابق حل ہوں۔

طلبہ یو ایچ ایس اور حکومت کی جانب سے مثبت رد عمل کی امید رکھتے ہیں۔ جو طلبہ جن کالجز میں میں پڑھ رہے ہیں ان کو وہیں رکھا جائے گا۔