چھ دینی مدرسوں اور مساجد نے سرکاری زمین پر قبضہ کر رکھا ہے: سی ڈی اے

چھ دینی مدرسوں اور مساجد نے سرکاری زمین پر قبضہ کر رکھا ہے: سی ڈی اے
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے بدھ کے روز چیئرمین وفاقی ترقیاتی ادارے ( سی ڈی اے) کو سخت احکامات جاری کیے کہ وہ ماڈل ٹاؤن ہمک ہاؤسنگ سکیم میں تعلیمی اداروں، گرین بیلٹس اور پارکس کے پلاٹوں پر یکم اپریل تک غیر قانونی قبضے واگزار کرائے جبکہ وزارت داخلہ کے سیکریٹری کو احکامات جاری کیے کہ اس تمام آپریشن میں سی ڈی اے کے ٹیموں کو سکیورٹی فراہم کیا جائے۔

سی ڈی اے کے جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی ایک رپورٹ جو نیا دور میڈیا کے پاس موجود ہے میں حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ چھ دینی مدرسوں اور مساجد نے غیر قانونی طور پر گرین بیلٹس اور پارکس پر قبضہ کر کے اپنی تعمیرات کی ہیں۔

موجودہ دستاویزات کے مطابق ہمک ہاؤسنگ سکیم میں واقع مسجد الیاس نے غیر قانونی طور پر ایک پلاٹ پر قبضہ کیا ہے۔

دستاویزات میں مزید لکھا گیا ہے کہ پبلک پارک کے لئے وقف ایک پلاٹ پر مسجد الیاس نے مدرسہ قاسمیہ اور امام مسجد کے لئے رہائش گاہ تعمیر کی گئی ہے۔

دستاویزات میں لکھا گیا ہے کہ مسجد کے لئے وقف ایک پلاٹ پر مسجد تعمیر کی گئی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ مسجد تقویٰ انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر کئی گز زمین پر قبضہ کیا جس میں مسجد کا اضافی بلڈنگ تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ مسجد انتظامیہ نے دو غیر قانونی گھر بھی تعمیر کیے ہیں۔

رپورٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ مسجد کے ایک پلاٹ پر مسجد تعمیر کی گئی ہے مگر مسجد انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر 60x90 گز زمین پر قبضہ کیا گیا۔

ایک اور دینی مدرسے کے لئے وقف ایک پلاٹ جامعہ آمنہ ضیاء البنات پر یہی مدرسہ تعمیر کیا گیا ہے مگر مدرسہ انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر 0.45 ایکڑ زمین پر قبضے کے ساتھ ساتھ ایک ڈسپنسری پلاٹ پر بھی قبضہ کیا ہے۔

ڈسپنسری کے کے لئے وقف ایک پلاٹ پر ایک مدرسے نے قبضہ کیا ہے۔

1.58 ایکڑ پلاٹ جو مدرسے کے لئے وقف تھا پر مدرسہ خدام اسلام تعمیر کیا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھکئی گز پر غیر قانونی قبضہ کیا گیا ہے۔

دستاویزات میں لکھا گیا ہے کہ مرکز کے لئے وقف ایک پلاٹ پر ایک مسجد اور کچھ لوگوں نے قبضہ کیا ہوا ہے۔

دستاویزات میں لکھا گیا ہے کہ 5.86 ایکڑ زمین جو ڈگری کالج اور گرین بلٹ کے لئے وقف کی گئی ہے پر ایک نئی ہاؤسنگ سکیم نے قبضہ کیا ہے۔

پارک کے لئے وقف دو پلاٹوں پر ہاؤسنگ سکیم DHA نے غیر قانونی قبضہ کیا ہوا ہے۔