سابق وزیر اعظم نواز شریف کو کرونا کا شدید خطرہ،ڈاکٹرز نے اہم ہدایات جاری کردیں

سابق وزیر اعظم نواز شریف کو کرونا کا شدید خطرہ،ڈاکٹرز نے اہم ہدایات جاری کردیں
 پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف لندن میں موجود ہیں اور انکا علاج جاری ہے۔ انکی میڈیکل رپورٹس 5 صفحات پر مشتمل ہیں جو برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ ہیں۔ یہ رپورٹس 18 مارچ کو جاری کی گئی ہیں، جن کی روشنی میں معلوم ہوا ہے کہ نواز شریف نے سوئیٹزرلینڈ کے کچھ ڈاکٹرز کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔ نواز شریف کو اسی ماہ چیک اپ کے لیے جانا تھا لیکن کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے نہیں جا سکے۔

اب خبر آئی ہے کہ انکو ان کے ڈاکٹروں نے کرونا وائرس سے بچنے کے لیے آئسولیشن اختیار کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں نے نواز شریف کی موجودہ صحت کی صورتحال کے تناظر میں برطانیہ میں  شدت اختیار کرچکنے والی کرونا کی وبا پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں سختی سے آئسولیشن کا مشورہ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اب نواز شریف ایک کمرے میں محدود ہوں گے۔ 

میڈیکل رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف ذیابیطس اور گردوں سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں جبکہ ان کی صحت تاحال خراب ہے، ان کے دل کو خون پہنچانے والی شریانیں مکمل فعال نہیں اس لئے وہ بہتر علاج کے لیے وہ برطانیہ میں ہی رہیں۔ ڈاکٹروں نے نواز شریف کے آئسولیشن اس لئے ضروری قرار دی ہے کیوں کہ مختلف بیماریوں کی وجہ سے ان پر کرونا وائرس زیادہ جلدی اثرانداز ہو سکتا ہے۔

یاد رہے کہ شہباز شریف کی لندن واپسی کے موقع پر انکو الوداع کہتے ہوئے نواز شریف کی تصاویر منطر عام پر آئی تھیں جس سے واضح تھا کہ وہ بیمار ہیں۔