جنسی زیادتی کا ایک اور واقعہ، رکشہ ڈرائیور کا ساتھیوں کیساتھ مل کر لڑکی کا ریپ

جنسی زیادتی کا ایک اور واقعہ، رکشہ ڈرائیور کا ساتھیوں کیساتھ مل کر لڑکی کا ریپ
صوبہ پنجاب میں ایک اور لڑکی کیساتھ جنسی زیادتی کا گھنائونا واقعہ پیش آیا ہے۔ متاثرہ لڑکی لاہور میں گھریلو ملازمہ کا کام کرتی ہے۔ وہ اکیلی بس میں سوار ہو کر اپنے آبائی شہر اوکاڑہ پہنچی تو رکشہ ڈرائیور نے اپنے ساتھیوں کیساتھ مل کر اسے ریپ کا نشانہ بنا دیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق جنسی زیادتی کا شکار لڑکی کی عمر 18 سال ہے۔ 25 ستمبر کو وہ لاہور سے بس پر سوار ہو کر اپنے گھر اوکاڑہ پہنچی تھی۔ بس سٹینڈ قلعہ سوندھا سنگھ چوک میں ذیشان نامی موٹر سائیکل رکشہ ڈرائیور کیساتھ گھر جانے کا اس نے کرایہ طے کیا اور اس پر سوار ہوگئی۔

ملزم رکشہ ڈرائیور لڑکی کو اس کے گھر لے جانے کے بجائے کسی اور جگہ لے گیا پہلے ہی سے دو افراد موجود تھے۔ تینوں ملزمان نے باری باری لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے لڑکی کے والد کی مدعیت میں تھانہ حجرہ میں زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ڈی پی او اوکاڑہ فیصل گلزار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تینوں ملزمان کو پولیس نے لاہور سے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر تفتیش کیلئے منتقل کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور میں میلسی کی رہائشی ماں بیٹی کو لاہور میں ایک رکشہ ڈرائیور اور اس کے ساتھی نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا تھا۔ متاثرہ خواتین ٹھوکر نیاز بیگ بائی پاس پر اتر کر اپنی بہن کے گھر جانے کے لیے رکشہ پر سوار ہوئیں لیکن ڈرائیور اور اس کا ساتھی انہیں ویران جگہ پر لے گئے جہاں دونوں نے خاتون اور اس کی 15 سالہ بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ یہ دونوں ملزمان بھی اس وقت پولیس کی حراست میں ہیں۔ ملزم عمر یخلاف پہلے بھی ت خواتین سے زیادتی کے 2 مقدمات درج ہیں۔